رسائی کے لنکس

گلگت بلتستان میں تاجروں کا احتجاج جاری، پاک چین تجارت معطل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان کے تاجروں نے پاک چین سرحد پر تجارتی سامان کی کلیئرنس کے لیے کسٹم کے نئے آن لائن طریقہ کار پر تحفظات کی وجہ سے اپریل کے اوائل سے تجارتی سرگرمیاں معطل کر رکھی ہیں۔

شمالی علاقے سے تعلق رکھنے والےدرآمد کنندگان اور برآمدکنندگان کی طرف سے کاروباری سرگرمیاں عارضی طور پر روکنے کے معاملے پر انہیں ایوان صنعت وتجارت گلگت بلتسان کی حمایت بھی حاصل ہے۔

ایوان صنعت و تجارت گلگت بلتسان کے فوکل پرسن محسن رضا نے کہا کہ اگرچہ پاک چین سرحد کھلی ہے لیکن مقامی تاجروں نے اپنی تجارتی سرگرمیاں روک دی ہیں۔

پاکستان اور چین کے باہمی معاہدے کے تحت ہر سال موسم سرما میں برفباری کی وجہ سے دسمبر سے مارچ تک خنجراب پاس کے ذریعے تجارتی سرگرمیاں معطل رہتی ہیں۔

رواں سال یکم اپریل کو پاک چین تجارت شروع ہونے کے بعد ایف بی آر نے سوست ڈرائی پورٹ پر تجارتی سامان کی کلیئرنس کے لیے آن لائن ویب بیسڈ کسٹم کلیئرنس کا نظام متعارف کروایا۔

محسن رضا نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خنجراب پاس کے راستے برآمدات اور درآمدات کی کلیئرنس کا نیا نظام مقامی تاجروں کے لیے کئی طرح کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مناسب انٹرنیٹ سروس کے فقدان اور مقامی کاروباری افراد کی مناسب تربیت نہ ہونے کی وجہ سے ایف بی آر کی طرف سے سامان کی کلیئرنس آسان نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ایوان صنعت و تجارت گلگت بلتستان کے نمائندوں اور پاک چین تجارت سے منسلک مقامی تاجروں نے کسٹم حکام سے کہا ہے کہ وہ مقامی تاجروں کے لیے پرانے نظام کو بحال کریں۔

محسن رضا نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا جائے گا۔

دوسری طرح ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ آن لائن نظام سے پاک چین سرحد پر تجارت کرنا نہ صرف آسان ہو جائے گا بلکہ سوست کی ڈرائی پورٹ کو ملک کے دیگر ڈرائی پورٹ کے آن لائن نظام کےساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ایک حصہ گلگت بلتستان سے گزرتا ہے اور بعض اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں سی پیک منصوبوں کی وجہ سے نہ صرف گلگت بلتستان میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ پاک چین سرحد کے آرپار باہمی تجارت کے حجم میں بھی کئی گنا اضافہ ہو جائے گا جس کے لیے سوسٹ ڈرائی پورٹ پر کسٹم کلیئرنس کو جدید بنانے اور اسے پائیدار بنیادوں پر استوار کرنا ضروری ہے۔

XS
SM
MD
LG