رسائی کے لنکس

اسلام آباد لانگ مارچ: حکومت اور ٹی ایل پی میں تصفیہ کرانے کے لیے علما اور مذہبی رہنما متحرک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کی وفاقی حکومت نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے علما پر مشتمل 12 رکنی مصالحتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ دوسری جانب ٹی ایل پی کےاسلام آباد مارچ میں شریک کارکنان پنجاب کے علاقے وزیرآباد میں موجود ہیں۔

حکومت نے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ علما اور مذہبی رہنماؤں کی وزیرِ اعظم عمران خان سے ہفتے کی سہ پہر بنی گالا میں ہونے والی ملاقات میں کیا ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے تصدیق کی کہ علما کی کمیٹی تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرے گی اور معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے علما پر واضح کیا ہے کہ سنجیدہ مذاکرات کو ہمیشہ خوش آمدید کیا جائے گا تاہم ریاست کی رٹ پر سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔

علما کے وفد کی قیادت کرنے والے سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وہ خون خرابہ نہیں چاہتے۔ مظاہرین سے بھی درخواست ہے کہ تشدد کا راستہ نہ اپنائیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ مذاکرات کے حتمی نتیجے تک ٹی ایل پی کے مظاہرین مارچ روک دیں اور آگے نہ بڑھیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مزید تصادم نہ ہو۔

دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان مفتی عمیر الازہری کہتے ہیں کہ حکومت سے مذاکرات کے بعد ٹی ایل پی کے کارکن پُرامن طور پر بیٹھ گئے ہیں۔ حکومتی درخواست پر وہ آج رات وزیر آباد میں گزاریں گے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی عمیر الازہری نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے بعد رینجرز کی اضافی نفری وزیر آباد بھجوا دی ہے۔ اُن کے مطابق رینجرز نے چاروں اطراف سے ٹی ایل پی کا گھیراؤ کر لیا ہے۔ جب کہ یہاں واٹر کینن بھی موجود ہے۔

قبل ازیں پاکستان کی حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کو روکنے کے لیے مذہبی رہنماؤں اور علما سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔

مذہبی قائدین کے ساتھ حکومت کی بات چیت کے نتیجے میں ٹی ایل پی نے اپنے مارچ کو روک دیا ہے جو کہ جمعہ کی رات کو پنجاب کے علاقے وزیر آباد پہنچا تھا۔

اس سے قبل حکومت ٹی ایل پی کے اسلام آباد کی جانب مارچ کو روکنے کے لیے نیم فوجی دستوں کی خدمات طلب کیں تھیں اور اعلان کیا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ عسکریت پسند گروہ کے طور پر سلوک کیا جائے گا۔

علما اور مذہبی رہنماؤں نے جمعے کی شب صدر عارف علوی سے ملاقات کی تھی اور تحریک لبیک سے مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے پر زور دیا تھا۔

صدر عارف علوی سے ملاقات میں علما کے وفد نے کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ معاملات افہام و تفہیم سے حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

تحریک لبیک پاکستان کے میڈیا کوآرڈینیٹر صدام بخاری کے مطابق حکومتی وزراء اور تحریک لبیک کے قائدین کے درمیان راولپنڈی میں مذاکرات ہوئے ہیں جس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر شریک تھے۔

کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں کی پولیس سے جھڑپیں
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:49 0:00

دوسری جانب کالعدم ٹی ایل پی کے لانگ مارچ کے قافلے ہفتے کی صبح وزیر آباد سے اسلام آباد روانگی کے فوری بعد قائدین کے فیصلے تک آگے جانے سے رک گئے۔

گوجرنوالہ سے صحافی احتشام شامی کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور تحریک لبیک کے کارکن وزیر آباد میں کم و بیش 100 میٹر کے فاصلے پر آمنے سامنے ہیں۔

کالعدم جماعت ٹی ایل پی کا لانگ مارچ وزیر آباد میں جمعہ کے روز سے موجود ہے۔ لانگ مارچ کے شرکا نے رات ظفر علی خان بائی پاس پر بسر کی۔

شرکا نے ہفتے کو ناشتہ کرنے کے بعد اسلام آباد کی طرف پیش قدمی شروع ہی کی تھی کہ کچھ میٹر دور جاکر وہ رک گئے اور اسٹیج سے یہ اعلان کیا گیا کہ مرکزی قائدین کے حتمی فیصلے تک وہ آگے نہیں جائیں گے اور فی الحال یہاں رکے رہیں گے۔

پولیس حکام کے مطابق پولیس کی جانب سے لانگ مارچ کے شرکا کو چناب پل پر روکے جانے کے واضح احکامات ہیں جس کے لیے دریائے چناب پل سے کچھ میٹرز پہلے خندق کھودی گئی ہے اور چناب کے پل پر کنٹینرز لگا کر اسے بند کیا گیا ہے جب کہ چناب پل پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ جنہوں نے پوزیشنیں لے رکھی ہیں۔

تحریکِ لبیک پاکستان کالعدم جماعت ہے یا نہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:16 0:00

دوسری طرف وزیر آباد اور گجرات بھر میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہے جس سے صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں جب کہ گوجرانوالہ کا بذریعہ جی ٹی روڈ گجرات، جہلم اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں سے رابطہ نو روز سے منقطع ہے۔

لاہور کی طرف جانے والی جی ٹی روڈ ہفتے کی صبح کھول دی گئی ہے۔ راستے بند ہونے سے بھی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

لاہور میں وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق دریائے چناب ٹول پلازہ سے پہلے پانچ سو میٹر کو ریڈ ایریا قرار دیتے ہوئے رینجرز کے نیم فوجی دستے کے حوالے کردیا گیا یے۔

رینجرز نے بورڈ بھی آویزاں کر دیے ہیں کہ اس علاقے میں امن وامان کی ذمہ داری رینجرز کے پاس ہے لہذا تمام لوگ گھروں کو لوٹ جائیں۔

تحریک لبیک پاکستان کا احتجاجی مارچ مطالبات کی منظوری کے لیے جمعہ 22 اکتوبر کو لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا تھا۔

یہ مارچ مختلف مقامات پر قیام کرتے ہوئے جمعہ کی شب گوجرنوالہ کے قریب وزیر آباد پہنچا تھا۔

XS
SM
MD
LG