رسائی کے لنکس

غزہ جنگ بندی معاہدہ: حماس نے مزید تین یرغمالی رہا کر دیے


  • فرانسیسی اسرائیلی دوہری شہریت کے حامل آفر کولدرون اور یاردن بیباس کو خان یونس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔
  • غزہ سٹی میں ایک الگ تقریب کے دوران اسرائیلی امیریکن کیتھ سیگل کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔
  • تینوں یرغمالی اسرائیل پہنچ چکے ہیں جس پر ان کے اہلِ خانہ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان 19 جنوری کو جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد سے اب تک پانچ تھائی یرغمالوں سمیت 18 یرغمالی رہا ہو چکے ہیں۔

ویب ڈیسک --فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے ہفتے کو مزید تین یرغمالوں کو رہا کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فرانسیسی اسرائیلی دوہری شہریت کے حامل آفر کولدرون اور یاردن بیباس کو خان یونس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔

بعدازاں غزہ سٹی میں ایک الگ تقریب منعقد کی گئی جس میں اسرائیلی امیریکن کیتھ سیگل کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔

تینوں یرغمالی اسرائیل پہنچ چکے ہیں جس پر ان کے اہلِ خانہ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ہفتے کو 182 قیدیوں کو چھوڑے جانے کا امکان ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 19 جنوری کو جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد سے اب تک پانچ تھائی یرغمالوں سمیت 18 یرغمالی رہا ہو چکے ہیں۔

یرغمالوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید تقریباً 400 فلسطینی قیدی رہائی پا چکے ہیں۔

ہفتے کو حماس کی قید سے رہائی پانے والے بیباس کو سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گرد حملے میں اغوا کیا گیا تھا۔ ان کے ہمراہ یرغمال بننے والوں میں بیباس کی اہلیہ شری سمیت ان کے دو بچے، نو ماہ کے کیفر اور چار سالہ ایریئل بھی شامل تھے۔

نومبر 2023 میں حماس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ خاتون اور دونوں کمسن بچے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔

ہفتے کو رہائی پانے والے دوسرے یرغمالی کولدرون کے بھی دو بچے ایریز اور سحر یرغمالوں میں شامل تھے، جنہیں نومبر 2023 میں ہونے والے قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا کیا گیا تھا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ آفر کولدرون آزاد ہو گئے ہیں۔483 روز کے ناقابلِ تصور مصائب کے بعد ملنے والی ان کی خوشی میں ہم برابر کے شریک ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس نے گزشتہ ماہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا جس کا اعلان معاہدے کے ثالث امریکہ، قطر اور مصر نے 15 جنوری کو کیا تھا۔

جنگ بندی معاہدے کے تین مراحل ہیں جن میں یرغمالوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کی آزادی سمیت غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا ہونا ہے۔

معاہدے کے پہلے مرحلے میں چھ ہفتوں کی جنگ بندی کے دوران 33 یرغمالوں کے بدلے اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

رائٹرز کے مطابق جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں بقیہ اسرائیلی فوجیوں کی رہائی پر فریقین کے درمیان منگل سے مذاکرات ہونا ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا۔ امریکہ اور بعض یورپی ممالک حماس کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں حماس کے زیرِ کنٹرول غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG