اٹلی کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو روز میں بحیرہ روم میں کم ازکم سات ہزار تارکین وطن افراد کو بچایا گیا ہے۔
حکام کے مطابق جمعہ کو لگ بھگ دو ہزار تارکین وطن کو بچایا گیا جب کہ ایک روز قبل بچائے گئے افراد کی تعداد پانچ ہزار بتائی گئی۔
یہ تمام لوگ غیر محفوظ چھوٹی کشیتوں پر سوار ہو کر یورپ کر رہے تھے اور سمندر میں خطرات میں گھرے ہوئے تھے۔
اطالوی اور "ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز" نامی بین الاقوامی امدادی تنظیم سمیت دیگر تنظیموں کی کشتیوں نے چالیس سے زائد امدادی آپریشن کیے اور ربڑ کی کشتیوں پر سوار تارکین وطن کو یہاں سے نکالا۔
باور کیا جاتا ہے کہ ان افراد میں اکثریت عرب اور سب صحارا افریقی ممالک سے ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ ایک ہفتے تک سمندر میں خراب موسم کی وجہ سے لوگ سفر نہیں کر رہے تھے لیکن موسم میں آنے والی بہتری تارکین وطن کی اچانک اتنی بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر یورپ کی طرف سفر کا باعث ہے۔
جمعرات کو روکے جانے والے تارکین وطن میں سے ایک ہزار کو لیبیا کے ساحل کے قریب ہی بحریہ نے روک لیا تھا۔
سمندر میں غیر معیاری کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے لوگ یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں اور ان میں اکثریت جنگ اور تنازعات کے شکار خطوں سے فرار ہونے والوں سمیت غربت سے تنگ آئے افراد کی ہوتی ہے جو بہتر اور پرامن ماحول کے لیے یہ خطرہ مول لیتے ہیں۔