متحدہ عرب امارات کی ریاست 'دبئی' میں لاک ڈاؤن سے پریشان فلم بینوں کے لیے پہلا 'ڈرائیو اِن' سنیما کھل گیا ہے۔ جس میں باقاعدہ طور پر فلم اتوار کو دیکھی جا سکے گی۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے مایوسی کا شکار فلم بین اب دبئی میں واقع دنیا کے سب سے بڑے شاپنگ مالز میں سے ایک مال کی چھت پر بنے 'ڈرائیو ان' سنیما میں اپنی گاڑی میں بیٹھے بیٹھے فلموں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
متحدہ عرب امارات میں وبائی مرض سے بچنے کے لیے سماجی دوری برقرار رکھنا لازمی قرار دی گئی ہے۔ جس کو مد نظر رکھتے ہوئے 'ووکس سنیماز' نے ایک ڈرائیو ان سنیما قائم کیا ہے۔ جس میں گاڑی میں بیٹھے ہوئے ہی دو افراد فلم دیکھ سکیں گے۔
سنیما آئندہ اتوار سے باقاعدہ عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ جس میں بیک وقت 75 گاڑیاں کھڑی کی جاسکیں گی۔ یعنی ایک شو کو ایک وقت میں کم از کم 150 افراد دیکھ سکیں گے۔
اوپن ایئر سنیما کے ٹکٹ کی قیمت 180 درہم یعنی 50 ڈالرز رکھی گئی ہے جس میں شائقین فلم دیکھنے کے ساتھ ساتھ پاپ کارن اور سافٹ ڈرنکس کا بھی مزہ اٹھا سکیں گے۔
دبئی، متحدہ عرب امارات کا تجارتی مرکز اور سیاحت کا گڑھ ہے۔ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی دبئی میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا تھا۔ لیکن اب اس میں نرمی کی جا رہی ہے۔ شاپنگ مالز اور ریسٹورینٹس کو محدود انداز اور مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
تاہم 3 سے 12 سال کی عمر کے بچوں اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو اب بھی ایسے مقامات پر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ جس میں آؤٹ ڈور سنیما بھی شامل ہیں۔
ڈرائیو ان سنیما 'ماجد الفطیم شاپنگ مال' کی چھت پر تعمیر کیا گیا ہے۔ فلم بین چاہیں تو تازہ اور ٹھنڈی ہوا میں فلم دیکھ سکتے ہیں اور چاہیں تو کاروں میں ایئر کنڈیشنز میں بیٹھے ہوئے بھی فلم سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
دبئی دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے شاپنگ اور تفریح کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ لیکن وبائی مرض کرونا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح دبئی میں بھی لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس کے تحت سنیماز اور شاپنگ مالز سمیت دیگر کاروبار زندگی بند کر دیا گیا تھا۔ مگر اب لاک ڈاؤن میں نرمی کے سبب اس کی رونقیں آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں اب تک 20 ہزار سے زائد افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ جب کہ 206 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔