جمعرات کے روز تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں سکیورٹی فورسز اور حکومت مخالف سرخ پوش مظاہرین کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری رہیں، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ شہر میں قانونی کی عمل داری بحال کردی گئی ہے۔ فوج کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات نوبجے سے ہفتے کی صبح پانچ بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔
سرخ پوشوں کے ایک اور راہنما نے جمعرات کے روز خود کوپولیس کے حوالے کردیا۔ ویرا موسی کاپانگ نے اس واقعہ کے کچھ ہی دیر کے بعد اپنے حامیوں سے یہ کہتے ہوئے امن قائم کرنے کی اپیل کی کہ جمہوریت کی عمارت انتقام اور اشتعال پر کی بنیاد وں پر قائم نہیں کی جاسکتی ۔
شہری کارکن بنکاک کے اہم تجارتی علاقے میں سرخ پوشوں کے خلاف بدھ کے روز سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے کو صاف کررہے ہیں۔ اس کارروائی میں سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مظاہرین ، جن میں سے اکثر سابق وزیر اعظم تھاکسن شنوترا کے حامی ہیں، موجودہ وزیر اعظم ابھیشیت وجے جیوا کی اپنے عہدے سے علیحدگی اور نئے انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔
تھائی لینڈ میں حکام نے بنکاک اور 23 صوبوں میں رات کے کرفیو میں تین دن کی توسیع کر دی ہے۔
عینی شاہدین اور حکام کا کہنا ہے کہ بنکاک کے کاروباری مرکز پر کئی ہفتوں سے قابض حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف بدھ کی صبح کیے گئے فوجی آپریشن کے ردِعمل میں رات گئے شہر میں کم ازکم 31 مقامات پر مشتعل افراد نے آگ لگا دی تھی۔
مظاہرین کے خلاف کی گئی فوجی کارروائی میں گولیا ں لگنے سے کم ازکم سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جمعرات کی صبح سکیورٹی فورسز بنکاک میں بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے قائم اُس مندر میں داخل ہوئیں جہاں سینکڑوں سرخ پوش مظاہرین نے کریک ڈاؤن سے فرار ہو کر پناہ لی تھی۔ غیر ملکی صحافیوں کا کہنا ہے کہ مندر کے اندر چھ لاشیں بھی پڑی ملیں۔
بدھ کو ہنگامہ آرائی کے دوران مظاہرین نے جن اہم عمارتوں کو نذر آتش کیا تھا اُن میں تھائی سٹاک ایکسچینج کی عمارت اورسنٹرل ورلڈ مال، جو کہ جنوب مشرقی ایشیا کا سب سے بڑا شاپنگ مرکز ہے، شامل ہیں۔
بینک آف تھائی لینڈ نے جمعرات اور جمعہ کو ملک میں بینکوں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ تشدد کے واقعات دارالحکومت سے باہر شمال مشرقی شہروں تک بھی پھیل گئے جہاں سرکاری عمارتوں پر حملے اور انھیں آگ لگائی گئی۔
چینگ مائی شہر میں بم دھماکوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔
بنکا ک میں مارچ میں شروع ہونے والے اس احتجاج کے دوران اب تک کم ازکم 74 افراد ہلاک اور 1700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔