امریکہ کی جنوبی ریاست ٹیکساس میں ہفتے کی رات ایک مسجد کو آتشزدگی سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایک ہفتہ قبل اسی مسجد میں چوری کی ایک واردات بھی ہوئی تھی۔
ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ اس نے مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے وکٹوریا کے اسلامک سینٹر سے آگ کے شعلے اور دھواں نکلتے ہوئے دیکھنے کے بعد آگ بجھانے والے محکمے کو اطلاع دی۔
اسلامک سینٹر کے صدر شاہد ہاشمی نے امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "مسجد کو جلتے ہوئے دیکھنا ایک افسوس ناک امر تھا اور آگ بہت زیادہ تھی۔ یہ مکمل طور پر تباہ نظر آتی ہے۔"
وکٹوریا کے آگ بجھانے والے محکمے کے ایک عہدیدار ٹوم لیگر نے آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ٹیکساس کے متعلقہ وفاقی بیورو سے مدد طلب کی ہے۔
ہاشمی کا کہنا ہے کہ حکام نے انہیں بتایا کہ اس واقعے سے متعلق کسی بھی طرح کی قیاس آرائی کرنا قبل از وقت ہے۔
اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر نے کہا کہ "اس وقت کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے، ہمارے پاس ایسا کوئی سراغ یا معلومات نہیں ہے کہ یہ آگ کیسے شروع ہوئی اور یہ کیا ہوا۔ مجھے یقین ہے کہ اور انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ چند روز کے بعد ہی کچھ معلوم ہو سکے گا کہ (آگ لگنے کی) وجہ کیا تھی۔"
ہاشمی نے کہا کہ 21 جنوری کو چوری کی واردات کے دوران یہاں دروازہ توڑ کر مسجد میں داخل ہونے کے بعد چور لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء چرا کر لے گیا تھا۔
گزشتہ رات کے واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں اور آگ پر قابو پانے میں چار گھنٹوں کو وقت لگا۔ یہ مسجد 2000ء میں تعمیر کی گئی تھی۔