رسائی کے لنکس

انسدادِ دہشت گردی عدالت میں عمران خان کی ضمانت منظور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ان مقدمات میں عمران خان آج سے پہلے تک عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے جس پر انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے تین سال قبل پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنوں کے دوران ایک پولیس افسر پر تشدد اور پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے اسٹیشن پر حملے سمیت چار مقدمات میں عمران خان کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی ہے۔

اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران پیش آنےوالے تشدد کے مختلف واقعات سے متعلق چار مقدمات میں نامزد ملزم چیئرمین تحریکِ انصاف کے خلاف سماعت منگل کو انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ہوئی۔

عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیے جانے والے عمران خان عدالت میں پیش ہوئے اور چاروں مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کی۔

عدالت نے چاروں مقدمات میں عمران خان کی درخواست ضمانت کرتے ہوئے دو، دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 24 نومبر تک ملتوی کردی۔

ان مقدمات میں عمران خان آج سے پہلے تک عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے جس پر انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف2014ء میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے 126 دن تک جاری رہنے والے دھرنے کے دوران ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد، پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملوں سمیت چار مقدمات تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ہیں اور عدالت کی جانب سے ان مقدمات میں عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔

منگل کو عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوءے عمران خان نے کہا کہ ان پر سیاسی وجوہات کی بنا پر دہشت گردی کے مقدمات بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس پر ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کرلیے گئے۔

XS
SM
MD
LG