ویتنام نے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بحیرہ جنوبی چین میں تعمیر کردہ فضائی پٹی پر جہاز اتار کر اس کی خودمختاری اور اعتماد سازی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان لی ہی بن کا کہنا ہے کہ سپارٹلی جزائر میں فضائی اڈہ "غیر قانونی طور پر اس کے علاقے میں تعمیر کیا گیا۔"
چین نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ کلی طور پر اس کی خودمختاری کا معاملہ ہے" اور یہ جہاز نو تعمیر شدہ پٹی پر تجرباتی طور پر اتارا گیا۔
امریکہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پرواز کا یہ معاملہ کشیدگی کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گا۔
واشنگٹن بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزائر بنانے پر تنقید کرتے ہوئے کہتا آیا ہے کہ اسے تشویش ہے کہ بیجنگ ان جزائر کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔ تاہم چین ایسے کسی مقصد کو مسترد کر چکا ہے۔
محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان پوجا جھنجھنوالا نے کہا کہ جزائر کے تمام دعویداروں کی طرف سے کشیدگی کم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیوا چنینگ کے مطابق ان کے ملک نے ایک سول طیارے کو آزمائشی طور پر اتارا تھا جس کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ فضائی پٹی شہری ہوابازی کے معیار پر پورا اترتی ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین امید رکھتا ہے کہ ویتنام دو طرفہ تعلقات میں صحتمندانہ، پائیدار اور مستحکم پیش رفت کے لیے کام کرے گا۔
ہنوئی میں وزارت خارجہ نے کہا کہ ویتنام نے چین کے سفارتخانے سے تحریری طور پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین ایسا قدم نہ دہرائے۔
بحیرہ جنوبی چین میں جزائر کی ملکیت کے معاملے پر چین کا دیگر علاقائی ملکوں کے ساتھ تنازع چلا آ رہا ہے۔