جمہوریہ چیک کی ٹینس کھلاڑی یانا نوووٹنا طویل عرصے تک سرطان یعنی کینسر سے لڑتے ہوئے اتوار کے روز 49 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ 1998 میں ومبلڈن چیمپئن بنیں اور اُنہوں نے ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز کے 16 گرینڈ سلیم مقابلے جیتے۔
نوووٹنا کی وفات جمہوریہ چیک میں ہوئی اور انتقال کے وقت اُن کے خاندان کے لوگ اُن کے پاس موجود تھے۔
اُنہوں نے 14 برس تک بین الاقوامی سطح پر پیشہ ورانہ ٹینس کھیلی جس کے دوران اُنہوں نے ویمنز ٹینس ایسوسی ایشن یعنی WTA کے 24 سنگلز ٹائیٹل اور 76 ڈبلز ٹائیٹل جیتے۔
WTA کے چیف ایگذیکٹو اسٹیو سائمن نے اُن کے انتقال پر کہا، ’’یانا ٹینس کورٹ کے اندر اور باہر اُن تمام لوگوں کیلئے ایک مسحورکن شخصیت تھیں جو اُنہیں جانتے تھے۔ اُن کا ستارہ ٹینس کی تاریخ میں ہمیشہ جگمگاتا رہے گا۔‘‘
نوووٹنا اپنی سروس اور والی گیم کی وجہ سے خاص شہرت رکھتی تھیں۔ وہ 1999 میں ٹینس سے ریٹائر ہو گئی تھیں اور اُنہیں 2005 میں انٹر نیشنل ہال آف فیم میں شامل کر لیا گیا تھا۔
ٹینس کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کوچنگ، ٹیلی ویژن کمنٹری اور بڑے ٹورنامنٹس کے ساتھ ساتھ چیریٹی میچوں میں فعال رہیں اور اُنہوں نے بہت سے ٹینس کھلاڑیوں کی تربیت کی جن میں 2013 کی ومبلڈن چیمپئن میرین برٹولی اور اُن کی ہم وطن باربورا کریجیکووا شامل ہیں۔
اُن کے انتقال پر سابق یو ایس اوپن کی فائنلسٹ پام شرائیور نے ٹویٹ کیا، ’’یانا انتہائی مہربان ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی اسمارٹ اور بہترین کھلاڑی تھیں۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ وہ اس قدر جلد رخصت ہو گئی ہیں۔ اُن کی مسکراہٹ ہمیشہ زندہ رہے گی۔‘‘
نوووٹنا نے 2015 میں جمہوریہ چیک کے ایک اخبار کو دئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ اُنہیں ٹینس سے اس قدر لگاؤ ہے کہ وہ ایک دن بھی اس کھیل کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتیں۔ وہ سنگلز کی عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن پر پہنچیں اور متعدد بار وہ ڈبلز میں بھی نمبر ون رہیں۔ اُنہوں نے 1996 اولمپکس کے سنگلز مقابلوں میں کانسی اور ڈبلز میں چاندی کے تمغے جیتے۔ اس کے بعد 1998 کے اولمپکس میں بھی اُنہوں نے ڈبلز مقابلوں میں چاندی کا تمغہ جیتا۔