دنیا بھر میں پھیلی کرونا وائرس کی وبا کے باوجود پہلی بڑی اسٹوڈیو ریلیز 'ٹینیٹ' دنیا بھر میں 28 کروڑ ڈالرز کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
امریکہ میں 2850 سنیماز پر ریلیز ہونے والی ٹینیٹ چار ہفتوں کے دوران 41 کروڑ دس لاکھ ڈالرز سے زیادہ کی کمائی کر کے سرِ فہرست رہی۔
ہالی وڈ فلموں کے لیے یہ ایک مناسب کمائی ہے لیکن کرونا بحران میں اسے حوصلہ افزا قرار دیا جا رہا ہے۔ ایسے ماحول میں جب فلم بین سنیما گھروں کا کم ہی رُخ کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق وارنر برادرز کی 20 کروڑ ڈالرز کی بھاری لاگت سے تیار ہونے والی فلم 'ٹینیٹ' کا دنیا بھر کی اٹھاون مارکیٹس میں ویک اینڈ پر مجموعی بزنس ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالرز رہا۔
امریکی تھیٹرز میں ریلیز نہ ہونے والی 'ڈزنی' کی فلم 'مولان' کی دنیا کی 20 مارکیٹس میں کمائی 34 لاکھ ڈالرز رہی۔ یہ فلم دنیا بھر میں چھ کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کا بزنس کر چکی ہے۔
'دی نیو میوٹینٹس' کی دنیا بھر میں کمائی 25 لاکھ ڈالرز اور امریکہ میں 11 لاکھ ڈالرز رہی۔
اس وقت 75 امریکی مارکیٹس کھل چکی ہیں جہاں فلموں کی نمائش ہو رہی ہے البتہ سنیما کی بڑی مارکیٹس لاس اینجلس اور نیویارک بدستور بند ہیں۔ کیلی فورنیا، نارتھ کیرولائنا، مشی گن، نیو میکسیکو، سیاٹل اور پورٹ لینڈ وغیرہ میں بھی زیادہ تر سنیما بند ہیں۔
اس سے قبل 'ڈزنی' اپنی فلم 'بلیک وِڈو'، اسٹیون اسپل برگ 'ویسٹ سائیڈ اسٹوری' اور 'کینیتھ بریناگ ڈیتھ آن دا نیل' فلموں کی ریلیز کی تاریخیں شیڈول سے آگے بڑھا چکے ہیں۔