افغانستان میں طالبان کا حکومتی سیٹ اپ کیسا ہو گا؟
افغانستان میں طالبان کا حکومتی سیٹ اپ کیسا ہو گا، ریاست کے امور میں طالبان کے امیر کا کتنا عمل دخل ہو گا، اس حکومت کا داخلہ اور خارجہ امور کو دیکھنے کا زاویہ کیا ہو گا؟ اس بارے میں جانتے ہیں سیکیورٹی امور کے ماہر کامران بخاری سے وائس آف امریکہ کی سارہ زمان کی گفتگو میں۔
صدر بائیڈن کا قوم سے خطاب متوقع
امریکی فوج کے افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد صدر جو بائیڈن کا منگل کو قوم سے خطاب متوقع ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن امریکہ کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے اختتام سے متعلق قوم سے خطاب کا ارادہ رکھتے ہیں۔
صدر بائیڈن نے سیاسی مخالفین اور بعض اتحادیوں کی جانب سے شدید تنقید کے باوجود پیر کی شب جاری کردہ اپنے ایک بیان میں افغانستان سے انخلا کے لیے 31 اگست کی ڈیڈ لائن کا دفاع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی فورسز کے جوائنٹ چیفس اور افغانستان میں موجود تمام کمانڈرز کی متفقہ رائے تھی کہ انخلا کے مشن کو منصوبے کے تحت مکمل کیا جائے۔
افغانستان سے امریکہ کا انخلا اور طالبان کا جشن
امریکہ نے پیر کی شب افغانستان سے فوجی انخلا مکمل کر لیا ہے جس کے ساتھ ہی امریکہ کی طویل ترین جنگ کا بھی اختتام ہو گیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے فوج کے آخری دستے کی روانگی کا اعلان کیا۔ امریکی انخلا کے بعد طالبان نے ہوائی فائرنگ کر کے جشن منایا اور طالبان کی بدری فورس کے جنگجوؤں نے کابل ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
جنرل میک کینزی کا افغانستان میں خدمات انجام دینے والوں کو خراجِ تحسین
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے نیوز بریفنگ کے دوران افغانستان سے انخلا کے عمل کے مکمل ہونے کا اعلان کیا اور بتایا کہ کابل ایئرپورٹ سے امریکہ کے آخری طیارے نے واشنگٹن کے وقت کے مطابق سہ پہر تین بج کر 29 منٹ پر پرواز کی یعنی کابل میں آدھی رات سے ایک منٹ پہلے۔
جنرل میک کینزی نے افغان جنگ سے متعلق کہا کہ یہ وہ مشن تھا جس میں اسامہ بن لادن سمیت القاعدہ کے دیگر کئی افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس جنگ کے دوران دو ہزار 461 امریکی اہلکار اور شہری ہلاک ہوئے جب کہ 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔ انہوں نے افغانستان میں خدمات انجام دینے والے ہزاروں اہلکاروں اور شہریوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
جنرل میک کینزی نے مزید کہا کہ افغانستان سے لوگوں کا انخلا امریکی کی فوجی تاریخ کا سب سے بڑا انخلا تھا جس کے دوران 79 ہزار سے زیادہ شہریوں کو کابل سے نکالا گیا جن میں چھ ہزار سے زیادہ امریکی شہری شامل تھے۔