رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

14:50 30.8.2021

افغانستان کی صورتِ حال پر وزرائے خارجہ کا ورچوئل اجلاس آج ہو گا

افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتِ حال پر امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کی میزبانی میں مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ پیر کو آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کے لیے ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اتوار کو امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق امریکہ افغانستان کی صورتِ حال پر اہم شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کرے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، برطانیہ، قطر، ترکی، نیٹو ممالک اور یورپی یونین کے بعض ممالک کے نمائندے ورچوئل اجلاس میں شریک ہوں گے۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ اور اتحادی افواج کا افغانستان سے انخلا حتمی مرحلے میں ہے۔

محکمہ خارجہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ خارجہ بلنکن ورچوئل اجلاس کے اختتام پر افغانستان سے متعلق امریکی کاوشوں پر دیگر ممالک کو اعتماد میں لیں گے۔

13:15 30.8.2021

کابل: امریکی فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی بھی ہلاکت

امریکہ کی جانب سے افغانستان میں اتوار کو داعش کے خلاف کی جانے والی فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی بھی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ وہ ان ہلاکتوں سے متعلق تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

امریکی فوج نے اتوار کی صبح ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے کابل ایئرپورٹ کے لیے خطرہ بننے والی داعش خراسان کی ایک گاڑی کو افغان دارالحکومت میں نشانہ بنایا ہے۔

بعدازاں امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان بل اربن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی ہلاکت سے متعلق آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم معصوم افراد کی ہلاکتوں پر افسردہ ہیں اور حملے اور اس میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیے

12:01 30.8.2021

کابل ایئرپورٹ کے قریب متعدد راکٹ گر کر تباہ

کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب پیر کی صبح متعدد راکٹ گر کر تباہ ہو گئے۔ تاہم یہ فوری طور پر پتا نہیں چل سکا کہ راکٹ کس نے فائر کیے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے ایئرپورٹ کی جانب آنے والے راکٹوں کو دفاعی نظام کی مدد سے فضا میں ہی تباہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ' پریس کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق راکٹ حملوں کے فوراً بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ فائرنگ کس نے کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے تین دھماکوں کی آوازیں سنیں جس کے بعد لوگوں نے ادھر ادھر بھاگنا شروع کر دیا۔

راکٹ حملوں کے بعد بھی امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے انخلا کا عمل جاری ہے۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن کو راکٹ حملوں اور انخلا کے عمل سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔

19:01 29.8.2021

کابل ایئر پورٹ کے قریب راکٹ حملہ

افغان پولیس حکام نے کابل ایئر پورٹ کے قریب راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔

عرب نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کے مطابق اتوار کی دوپہر کابل ایئر پورٹ کے قریب زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کابل ایئر پورٹ کے شمال میں ایک گھر پر راکٹ حملہ کیا گیا جس کے بعد علاقے میں دھویں کے سیاہ بادل چھا گئے۔

فی الحال کسی بھی گروپ نے راکٹ حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

یہ راکٹ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ہفتے کو امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایئر پورٹ کے اطراف مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ جمعرات کو کابل ایئر پورٹ کے باہر خود کش حملے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG