رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

19:36 26.8.2021

امریکہ کے محکمۂ خارجہ کا امریکی شہریوں کے انتباہ

امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ کابل کے ہوائی اڈے کے باہر ایک بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ دھماکے کے بعد فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔

محکمۂ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی شہری کابل کے ہوائی اڈے کا سفر نہ کریں اور ہوائی اڈے کے دروازوں کی جانب بھی نہ جائیں۔

امریکہ کے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ان کو فوری طور پر ابے گیٹ، مشرقی، مغربی اور شمالی دروازوں سے ہٹ جانا چاہیے۔

18:54 26.8.2021

کابل کے ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ

امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دھماکہ ہوا ہے۔

پینٹاگان کے ترجمان جان کربی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل کے ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔

بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد فی الحال معلوم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کابل ایئرپورٹ سے افغانستان سے شہریوں کا انخلا جاری ہے۔ بہت بڑی تعداد میں ایئرپورٹ کے باہر لوگ موجود ہیں جو ملک سے انخلا کے خواہش مند ہیں۔

13:24 26.8.2021

فرانس کا افغانستان سے انخلا کا عمل مزید جاری نہ رکھنے کا فیصلہ

فرانس نے افغانستان سے شہریوں کے انخلا کے عمل کو مزید جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فرانسیسی وزیرِ اعظم جین کاسٹر نے مقامی ریڈیو آر ٹی ایل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کی شام کے بعد فرانس افغانستان سے انخلا کا عمل جاری نہیں رکھے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم انخلا کا عمل کل شام تک ہی جاری رکھ سکتے ہیں۔"

یاد رہے کہ کابل ایئرپورٹ پر داعش کے حملوں کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ سے دور رہیں۔

13:09 26.8.2021

ہنگری کے شہریوں اور فوج کا افغانستان سے انخلا مکمل

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہنگری کی وزارتِ دفاع نے جمعرات کو کہا ہے کہ افغانستان سے تمام ہنگری کے شہریوں اور افواج کو وطن واپس لایا جا چکا ہے۔

وزیرِ دفاع تیبور بینکو نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ کابل ایئرپورٹ سے 540 افراد کو ہنگری لایا گیا ہے جن میں 57 افغان فیملیز اور 180 بچے شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان سے انخلا کے عمل میں حصہ لینے والے تمام 100 فوجی بھی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

تیبور بینکو کے مطابق افغان جنگ کے دوران ہنگری کے سات فوجی مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ ہنگری غیر قانونی تارکین وطن کے یورپ میں داخل ہونے کا شدید مخالف ہے اور اس نے افغان مہاجرین کو یورپ میں بسانے کے منصوبے کی بھی مخالفت کی تھی۔

ہنگری کا کہنا ہے کہ صرف اُن افغان مہاجرین کو یورپ میں رہنے دیا جانا چاہیے جنہوں نے افغانستان میں نیٹو کی موجودگی کے دوران تعاون کیا تھا جن کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG