استنبول میں افغان خواتین سے اظہارِ یکجہتی
افغان خواتین کے حقوق کے بارے میں صرف مغربی حکومتوں کی طرف سے ہی تحفظات کا اظہار نہیں کیا جا رہا بلکہ حال ہی میں ترک خواتین نے بھی افغان خواتین سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں۔
افغانستان سے اب تک 11 ہزار افراد کو نکال لیا ہے: برطانیہ
برطانیہ نے کہا ہے کہ افغانستان سے اب تک 11 ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے اور انخلا کے اس عمل کے اختتام سے متعلق کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔
برطانیہ کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 13 اگست سے شروع ہونے والے آپریشن 'پٹنگ' کے تحت اب تک 11 ہزار 474 افراد کو کابل سے منتقل کیا گیا ہے۔ انخلا کے اس آپریشن میں برطانیہ کے ایک ہزار فوجی اہلکار کابل ایئرپورٹ پر تعینات ہیں۔
بیان میں مزید بتایا ہے کہ کابل سے منتقل کیے جانے والے افراد میں برطانوی سفارت خانے کے عملے اور برطانوی شہریوں کے علاوہ اتحادی ملکوں کے شہری اور افغان باشندے شامل ہیں۔
برطانوی وزارتِ دفاع کے مطابق اگر سیکیورٹی صورتِ حال نے اجازت دی تو کابل سے انخلا کا عمل جاری رہے گا۔
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کی اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ سے دور رہنے کی ہدایت
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے اس لیے وہ ایئرپورٹ کا رخ نہ کریں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی سفارت خانے نے بدھ کی شام جاری ایک اعلامیے میں اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ جانے سے گریز کریں اور وہ شہری جو ایئرپورٹ کے دروازے پر موجود ہیں وہ فوری طور پر واپس چلے جائیں۔
اعلامیے میں شہریوں کو کابل ایئرپورٹ جانے سے روکنے کی وجوہات میں دہشت گردی کا خدشہ بتایا ہے۔
برطانیہ نے بھی اسی طرح کے ایک بیان میں اپنے شہریوں کو کہا ہے کہ جو شہری کابل ایئرپورٹ کی حدود کے باہر ہیں وہ واپس محفوظ مقامات کی جانب لوٹ جائیں۔
برطانوی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر دہشت گردی کے ایک بڑے حملے کا خدشہ موجود ہے۔
آسٹریلیا نے بھی اپنے شہریوں اور ان افراد پر زور دیا ہے کہ جن کے پاس آسٹریلیا کا ویزہ ہے کہ وہ فوری طور پر کابل ایئرپورٹ کی حدود سے دور چلے جائیں۔
مغربی ملکوں کی افواج کابل ایئرپورٹ کے اندر تعینات ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں پروازوں کے ذریعے ہزاروں افراد مختلف ملکوں کی جانب سفر کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کی 31 اگست کی ڈیڈ لائن قریب آ رہی ہے اور ایسے میں افغانستان چھوڑنے کے خواہش مند غیر ملکیوں اور افغان باشندوں کی بڑی تعداد کابل ایئرپورٹ کے اندر اور باہر موجود ہے۔
طالبان کی جانب سے صحافیوں کے گھروں کی تلاشی
طالبان کی جانب سے کچھ میڈیا ورکرز کی تلاش کی رپورٹس آنے کے بعد صحافیوں کے انخلا کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا کے حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پچھلے ہفتے طالبان کی جانب سے پانچ صحافیوں کے گھروں کی تلاشی لی گئی ہے۔
جمعے کے روز مسلح افراد نے 'انعکاس ٹی وی' کے سربراہ زلمے لطیفی کے زیر ملکیت عمارت کی تلاشی لی، آفس کا سامان ضبط کیا اور ان کی گاڑی بھی ساتھ لے گئے۔
صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن کے مطابق زلمے لطیفی روپوش ہو چکے ہیں اور ٹی وی اسٹیشن کی جانب سے نشریات پہلے ہی بند کی جا چکی ہیں۔
جرمن نشریاتی ادارے 'ڈوئچے ویلے' اور میڈیا کے حقوق کی تنظیموں کے مطابق ڈوئچے ویلے سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور ایک فری لانس اسٹرنگر کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ اس دوران ایک صحافی کا رشتے دار ہلاک بھی ہوا ہے۔