رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

20:00 22.8.2021

طالبان کے خلاف جنگ اور مذاکرات دونوں کے لیے تیار ہیں: قومی مزاحمتی محاذ

شمالی افغانستان میں طالبان کے مخالف جنگجو گروپ قومی مزاحمتی محاذ نے کہا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف لڑائی اور مذاکرات دونوں کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو دیے گئے انٹرویو میں گروپ کے ترجمان علی میسم نزاری نے بتایا کہ قومی مزاحمتی محاذ نے وادی پنج شیر میں نو ہزار جنگجوؤں کو طالبان کے خلاف لڑنے کے لیے منظم کر لیا ہے تاہم اُنہوں نے مذاکرات کا دروازہ بھی کھلا رکھا ہے۔

اس گروپ کی سربراہ شمالی اتحاد کے سابق کمانڈر احمد شاہ مسعود کے صاحبزادے احمد مسعود کر رہے ہیں۔ احمد شاہ مسعود کو امریکہ میں نائن الیون پر حملے سے دو روز قبل نو ستمبر کو القاعدہ نے ہلاک کر دیا تھا۔

نزاری کا کہنا تھا کہ اُن کا گروپ خون ریزی نہیں چاہتا تاہم وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں انصاف، برابری، انسانی حقوق اور شخصی آزادیوں پر مشتمل نظام چاہتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق قومی مزاحمتی محاذ کے جنگجو وادیٔ پنج شیر کے مختلف علاقوں میں فوجی ٹریننگ جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ وادی کے مختلف علاقوں میں ان کا گشت بھی جاری ہے۔

19:27 22.8.2021

امریکہ نے افغانستان سے انخلا کے لیے کمرشل طیارے حاصل کر لیے

امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے افغانستان سے انخلا کے منتظر افغان اور امریکی شہریوں کے انخلا کا عمل تیز کرنے کے لیے کمرشل طیارے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی وزیرِ دفاع نے اس ضمن میں 'سول ریزرو ایئر فلیٹ' کو متحرک کرتے ہوئے 18 کمرشل طیارے حاصل کرنے کا حکم دیا ہے۔

'سول ریزرو ایئر فلیٹ' کے تحت امریکی ایئر لائنز کسی بھی ہنگامی صورتِ حال یا انخلا کے عمل میں تیزی لانے کے لیے امریکی محکمہ دفاع کو مخصوص تعداد میں طیارے مہیا کرنے کی پابند ہوتی ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ 'سول ریزرو ایئر فلیٹ' کے ذریعے محکمہ دفاع کو کمرشل طیاروں کے استعمال تک رسائی حاصل ہو گی۔

ان 18 طیاروں میں سے تین، تین طیارے امریکن ایئر لائنز، اٹلس ایئر، ڈیلٹا ایئر اور اومنی ایئر فراہم کریں گی جب کہ چار طیارے یونائیٹڈ ایئر اور دو ہواوئین ایئر فراہم کریں گی۔

امریکی حکام کے مطابق یہ طیارے کابل نہیں جائیں گے بلکہ کابل سے انخلا کے بعد قطر اور متحدہ عرب امارات کے فوجی اڈوں پر منتقل کیے جانے والے افراد کو امریکہ لانے کے کام آئیں گے۔

17:11 22.8.2021

ٹی ٹی پی سے متعلق پاکستان کی شکایات، 'افغان طالبان نے کمیشن بنا دیا'

افغان طالبان کی جانب سے افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرنے کی اطلاعات ہیں جو تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر زور دے گا کہ وہ پاکستان کے خلاف حملے روک دیں اور اہلِ خانہ کے ہمراہ سرحد پار منتقل ہو جائیں۔

پیش رفت سے آگاہ اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی ذریعے نے وائس آف امریکہ کے ایاز گل کو اس کمیشن سے متعلق بتایا کہ پاکستان کی شکایات کے پیشِ نظر تین رُکنی کمیشن طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی ہدایت پر حال ہی میں بنایا گیا ہے۔

ذرائع نے وائس آف امریکہ کو مزید بتایا کہ کمیشن نے پاکستانی طالبان کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے معاملات حل کریں اور پاکستانی حکومت کی جانب سے عام معافی کے عوض اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ پاکستان چلے جائیں۔

خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان کا یہ الزام رہا ہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد افغان سرزمین کو استعمال کر کے پاکستان میں سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

البتہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد ملک چھوڑ جانے والے اشرف غنی کی حکومت ان الزامات کی تردید کرتی رہی ہے۔

پاکستان اور افغان طالبان نے اس پیش رفت پر تاحال کوئی باضابطہ مؤقف جاری نہیں کیا۔

جمعے کو پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان، تحریکِ طالبان پاکستان کا معاملہ افغان طالبان کے سامنے رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

مزید پڑھیے

17:08 22.8.2021

کابل: ایئر پورٹ کے باہر 'سات افغان باشندوں کی ہلاکت'، داعش کے حملے کا بھی خطرہ

کابل میں امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ حکومتی ہدایت کے بغیر ایئر پورٹ کا رُخ نہ کریں جب کہ برطانوی وزارتِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ کابل ایئر پورٹ کے باہر بھگدڑ مچنے کے باعث سات افغان باشندے ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ انتباہ ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب کابل ایئر پورٹ پر افغانستان سے نکلنے کے خواش مند شہریوں کا رش ہے اور ایئر پورٹ کے داخلی راستے پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) کے حملے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق برطانوی وزارتِ دفاع کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتِ حال بہت پیچیدہ ہے تاہم وہ اس پر قابو پانے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔

ادھر ایک امریکی اہل کار نے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ کابل ایئر پورٹ پر حملے کے خطرے کے پیشِ نظر امریکی فوج محفوظ انخلا کے لیے نئی حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔

اُن کے بقول ایک ممکنہ حل یہ ہے کہ ایئر پورٹ سے باہر مخصوص مقامات پر لوگوں کو جمع کیا جائے اور وہاں سے امریکی فوج سیکیورٹی حصار میں اُنہیں ایئر پورٹ تک لائے۔

ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر داعش کے حملے کے خطرے سے متعلق مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ خطرات سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔

امریکی حکام مقامی طالبان رہنماؤں سے بھی اس بابت بات کر رہے ہیں تاکہ ایئر پورٹ کے قریب طالبان کی چوکیوں سے لوگوں کی آمدورفت آسان بنائی جائے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG