طالبان سے بات چیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا: بھارتی وزیرِ خارجہ
بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت افغانستان کی صورتِ حال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے اور جنگ زدہ ملک سے اپنے شہریوں کو بحفاظت نکالنا اس کی ترجیح ہے۔
وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے بارے میں بھارت کا رُخ افغان عوام سے تعلقات کی بنیاد پر طے ہو گا۔ افغان عوام کے ساتھ بھارت کے تاریخی تعلقات باقی رہیں گے۔
افغانستان کی موجودہ صورتِ حال اور طالبان سے بات چیت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔
ان کے مطابق اس وقت ہم کابل کی بدلتی ہوئی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ آگے کیا کرنا چاہیے۔
'طالبان نے عسکری اور سیاسی طور پر بہت عرصہ قبل تیاری شروع کر دی تھی'
افغانستان میں سابق امریکی سفیر ارل انتھنی وین نے وی او اے کی مونا کاظم شاہ سے گفتگو میں کہا کہ آنے والے دنوں ميں افغانستان ميں طالبان کو حکومت تشکيل دينے کے لیے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہو گی۔ ان کا مزید کیا کہنا تھا؟ دیکھیے اس انٹرویو میں
افغانستان میں پرچم کی تبدیلی پر بحث
طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد ملک کی علامت سمجھے جانے والے پرچم پر بحث ہو رہی ہے کہ اب افغانستان کا پرچم کون سا ہو گا۔
طالبان ملک کے مختلف شہروں میں کئی اہم مقامات پر افغانستان کا پرچم اتار کر اپنا سفید پرچم لہرا رہے ہیں۔ جنگجوؤں کے اس اقدام کے بعد جلال آباد اور اسد آباد جیسے شہریوں میں لوگوں کی جانب سے طالبان کے لگائے گئے پرچم اتارنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز وائرل ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہری سفید جھنڈے اتار کر واپس افغانستان کے پرچم لہرا رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ افغانستان کے پرچم کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ماضی میں بھی کئی بار افغان پرچم کا رنگ اور ڈیزائن تبدیل ہوتا رہا ہے اور اس کی ایک طویل تاریخ ہے۔
افغانستان کے عوام کو غیریقینی صورت حال میں خوف اور اندیشوں کا سامنا
افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ کابل میں سیکیورٹی کی صورتِ حال قدرے بہتر ہو رہی ہے لیکن انہیں افغان حکومت کے خاتمے اور طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد سیاسی غیریقینی پر تشویش ہے۔ اس غیر یقینی اور خوف کی وجہ صرف موجودہ صورتِ حال ہی نہیں بلکہ طالبان کے گزشتہ دور اقتدار کی یادیں بھی ہیں۔ نخبت ملک کی رپورٹ۔