کابل کے ہوائی اڈے پر صورتِ حال قابو میں آ گئی
کابل کے ہوائی اڈے پر دو روز کی افراتفری کے بعد منگل کو صورتِ حال قابو میں آ گئی ہے۔ کابل ایئرپورٹ سے ملکی و غیر ملکی شہریوں کا انخلا جاری ہے۔ البتہ ایئرپورٹ کے اندر اور باہر اب بھی بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔ مزید تفصیلات اس ویڈیو میں۔
افغانستان کے سابق نائب صدر کا مزاحمت کا باقاعدہ اعلان
افغانستان پر طالبان کے قابض ہونے سے قبل صدر اشرف غنی کی حکومت میں ننائب صدر رہنے والے امر اللہ صالح نے طالبان کے خلاف باقاعدہ مزاحمت کا اعلان کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں جو بائیڈن کے حوالے سے امراللہ صالح کا کہنا تھا کہ امریکہ کے صدر سے افغانستان پر اب کوئی بھی بحث فضول ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے شہریوں کو ثابت کرنا ہوگا کہ افغانستان ویت نام نہیں ہے۔
انہوں نے ویت نام کی کمیونسٹ عسکری تنظیم ’نیشنل لبریشن فرنٹ‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طالبان بالکل بھی ’ویٹکانگ‘ سے مشابہ تک نہیں ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان جزبہ نیٹو اور امریکہ کی طرح ختم نہیں ہوا اور وہ آگے مزید مواقع دیکھ رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ مزاحمت میں شامل ہوں۔
تین ماہ میں گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے 40 ہزار افراد کا علاج کیا گیا: ریڈ کراس کا افغانستان پر بیان
انٹرنیشنل کمیٹی برائے ریڈ کراس نے کہا ہے کہ افغانستان میں اگست کے 16 دنوں میں گولیوں سے زخمی ہونے والے سات ہزار سے زائد افراد کو ریڈ کراس کی معاونت سے چلنے والے اسپتالوں میں علاج کیا گیا۔
افغانستان کی صورتِ حال پر ایک بیان میں ریڈ کراس کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ مردینی نے کہا ہے کہ یکم اگست سے اب تک سات ہزار 600 زخمی افراد کو ریڈ کراس کی معاونت سے چلنے والے اسپتالوں میں لایا گیا۔ یہ افراد گولیاں لگنے کے باعث زخمی ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ تین ماہ جون، جولائی اور اگست میں مجموعی طور پر 40 ہزار ایسے زخمیوں کو طبی مدد فراہم کی گئی جو گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔
ریڈ کراس نے افغانستان میں اپنی سرگرمیاں بدستور جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔