رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

01:51 17.8.2021

فوجی انخلا کا فیصلہ قومی مفاد میں، بروقت اور درست تھا، بائیڈن

صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان سے فورسز کی واپسی کا فیصلہ وقت کی ضرورت تھی۔ 16 اگست 2021
صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان سے فورسز کی واپسی کا فیصلہ وقت کی ضرورت تھی۔ 16 اگست 2021

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے فیصلے کے مکمل طور پر حامی ہیں۔

پیر کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ افغانستان سے فوجی انخلا کا فیصلہ درست، بروقت اور قومی مفاد میں تھا، جس بات پر مجھے کسی طور پر کوئی پچھتاوا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ 20 برس کے بعد بھی افغانستان کی لڑائی، جس میں ایک ٹریلین ڈالر لاگت آئی اور ہمارے فوجیوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، اسے مزید طول دیا جائے۔

بائیڈن نے کہا کہ چار سابق امریکی صدور کے ادوار میں، جن میں سے دو ری پبلیکن اور دو ڈیموکریٹ تھے، ہم نے افغانستان کا مکمل ساتھ دیا۔ ہم نے دو لاکھ افغان فوج کو پیشہ وارانہ تربیت فراہم کی اور جدید اسلحہ دیا۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ ​کسی دوسرے ملک کی خانہ جنگی میں اپنی فوج جھونکنا سمجھداری نہیں ہو سکتی، نہ ہی یہ بات امریکہ کے قومی مفاد میں ہو سکتی ہے۔

01:22 17.8.2021

افغانستان میں سب کی شمولیت پر مبنی نئی حکومت تشکیل دی جائے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کا ایک منظر، فائل فوٹو
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کا ایک منظر، فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں فوری طور پر تمام مخاصمانہ کارروائیاں بند کرنے اور سب کی شراکت داری پر مبنی مذاکرات کے ذریعے ایک متحد اور سب کی شمولیت کے ساتھ نئی حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، جس میں خواتین کی بھرپور، مساوی اور بامعنی نمائندگی یقینی بنائی جائے۔

ایک اخباری بیان کے ذریعے سلامتی کونسل کے ارکان نے اداروں کی حرمت کی پاسداری اور افغانستان کی جانب سے بین الاقوامی فرائض کی انجام دہی پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا؛ اور ساتھ ہی افغان اور بین الاقوامی شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے کہا۔

اس سے قبل پیر کے روز نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں افغانستان کی تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے افغانستان میں تشدد کی کارروائیوں کے فوری خاتمے، سیکیورٹی کو بحال کرنے، شہری اور آئینی تقاضے پورے کرنے پر زور دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان قیادت اور اس کے توسط سے امن عمل اور قومی مفاہمت کو فروغ دے کر پرامن تصفیے تک پہنچا جائے۔

رکن ملکوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں سمیت سب کے انسانی حقوق کی سربلندی یقینی بنائی جائے، جس کو حاصل کرنے کے لیے سب کی شراکت داری کے ساتھ، منصفانہ طور پر، دیرپا اور حقیقت پر مبنی افغان قیادت والی قومی مفاہمت درکار ہے۔

اس ضمن میں سلامتی کونسل نے تمام افغان فریقوں پر زور دیا کہ بین الاقوامی ضابطوں اور انسانی حقوق کی انجام دہی پر عمل درآمد کیا جائے، اس ضمن میں ہر طرح کی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کی جائیں۔

ساتھ ہی، بیان میں رکن ملکوں نے افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اعانت کی فراہمی کے کام کو ٹھوس بنایا جائے۔ اس سلسلے میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے تمام امدادی اداروں کو سہولت فراہم کی جائے کہ وہ ضرورت مندوں کو بغیر کسی رکاوٹ امداد کی فراہمی کا کام جاری رکھ سکیں۔

سلامتی کونسل نے افغانستان میں انسداد دہشت گردی کے کام کی اہمیت کا اعادہ کیا، تاکہ یہ بات یقینی بنائی جاسکے کہ کسی ملک کے خلاف حملے کی دھمکی دینے یا حملہ کرنے کے لیے افغانستان کی سرزمین کسی طور پر استعمال نہیں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ رکن ملکوں نے مطالبہ کیا کہ طالبان یا دیگر کوئی افغان گروہ یا فرد کسی دوسرے ملک کے علاقے میں کارفرما دہشت گردی کی کسی طور پر حمایت نہیں کرے گا۔

00:27 17.8.2021

افغانستان کی بدلتی صورت حال پر امریکہ کا چین اور روس سے رابطہ, پاکستان اور اقوام متحدہ کو بھی شریک کرنے پر اتفاق

کابل کے ایئرپورٹ سے غیرملکیوں کی وطن واپسی جاری ہے۔ 16 اگست 2021
کابل کے ایئرپورٹ سے غیرملکیوں کی وطن واپسی جاری ہے۔ 16 اگست 2021

امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے پیر کے روز روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر بات کی جس میں اس ملک میں سیکیورٹی کی صورت حال اور وہاں سے امریکی شہریوں اور ان افغان باشندوں کو نکالنے پر گفتگو کی جنہیں امریکہ سے اپنے تعلق کی بنا پر طالبان سے خطرات کا سامنا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے بائیڈن انتظامیہ افغانستان کی مسلسل خراب ہوتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر خطے کی دو بڑی طاقتوں روس اور چین سے رابطے کر رہی ہے، تاکہ کابل ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے امریکیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو بحفاظت نکالا جا سکے۔

یہ کوششیں ان خدشات کے ماحول میں کی جا رہی ہیں کہ یہ دونوں یا ان میں سے کوئی بھی ایک ملک طالبان کو الگ تھلگ کرنے کے بین الاقوامی اتفاق رائے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن، فائل فوٹو
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن، فائل فوٹو

وزیر خارجہ بلنکن نے پیر کے روز چین اور روس کے اپنے ہم منصبوں سے افغانستان کی سیکیورٹی سے متعلق بات کی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ بلنکن نے کابل میں اپنے سفارت خانے سے لوگوں کے انخلا اور باقی رہ جانے والے سفارتی عملے کی ایئرپورٹ پر منتقلی کے ایک روز بعد چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے بات کی۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی، فائل فوٹو
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی، فائل فوٹو

چین نے حال ہی میں طالبان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جب کہ روس کی افغانستان سے متعلق اپنی ایک تاریخ ہے۔

پیر کی صبح چین نے کہا کہ کابل میں اس کا سفارت خانہ کھلا رہے گا اور وہ افغانستان میں تعمیر نو کے کاموں میں تعاون کا خواہش مند ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہیں گے کہ بیجنگ ایک نئی حکومت کے طور پر طالبان کو تسلیم کرے یا نہ کرے، لیکن یہ کہیں گے کہ وہ افغان عوام کی پسند کا احترام کرے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف، فائل فوٹو
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف، فائل فوٹو

روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لاروف اور بلنکن نے ملک کے صدر کے فرار کے بعد افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ لاروف نے افغانستان کی صورت حال پر روس کا تجزیہ پیش کیا اور یہ بتایا کہ ملک کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ماسکو افغانستان کی تمام اہم سیاسی قوتوں کے نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

دونوں رہنماؤں نے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور کہا کہ اس میں چین، پاکستان، افغانستان سے دلچسپی رکھنے والے ملکوں اور اقوام متحدہ کو بھی شریک کریں گے تاکہ بین الافغان مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

22:55 16.8.2021

وائٹ ہاؤس کے سامنے افغان شہریوں کا مظاہرہ، افغان مترجمین کو فوری نکالنے کا مطالبہ

افغان شہریوں کا واشنگٹن میں مظاہرہ ،فائل فوٹو
افغان شہریوں کا واشنگٹن میں مظاہرہ ،فائل فوٹو


اتوار کے روز وائٹ ہاؤس کے سامنے افغان شہریوں اور افغان نژاد امریکی شہریوں سمیت مختلف طبقہ ہائے فکر کے افراد نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے طالبان مخالف بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

مظاہرین نے افغانستان میں عورتوں کے حقوق کے بارے میں تشویش ظاہر کی اور موجودہ امریکی انتظامیہ پر افغانستان سے جلد انخلا پر تنقید کی۔

افغان نژاد امریکی شہری مختار نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے طالبان کے کابل پر دوبارہ کنٹرول پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بطور افغان ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ لوگوں کو اپنے پیاروں کے لے روتے دیکھتے ہیں، ماؤں کو اپنے بیٹوں کے لیے روتے دیکھتے ہیں تو انہیں بہت دکھ ہوتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ افغانستان مستقبل میں دہشت گردی کا مرکز بن سکتا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG