رسائی کے لنکس

شامی افواج کا لڑاکا طیارہ ترک علاقے میں گر کر تباہ


انادولو کے مطابق، ترک حکام کو دیے گئے اپنے ابتدائی بیان میں، صفیان نےکہا کہ جب وہ شمالی شام کے شہر ادلب کے قریب پہنچا تو دیہاتی علاقے سے اُن کے طیارے کو نشانہ بنایا گیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ اُن کے طیارے نے شام کے شہر لاذقیہ سے پرواز بھری تھی

شامی فضائی فوج کے بیل آئوٹ کرنے والےایک پائلٹ نے، جن کا جہاز ترک علاقے میں گر کر تباہ ہوا، بچائو کے کام سے وابستہ ترک ٹیم کو بتایا ہے کہ اُن کے مِگ 23 طیارے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ بات سرکاری تحویل میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے، انادولو نے اتوار کے روز بتائی ہے۔

چھپن برس کے پائلٹ نے اپنا نام محمد صفیان بتایا اور میڈیکل اسٹاف سے کہا کہ اُس کی حالت خطرے سے باہر ہے، حالانکہ ان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے۔ اسپتال کی ایک خاتون ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ حتیٰ کے علاقے میں واقع ایک اسپتال میں اُن کا علاج کیا جا رہا ہے۔

انادولو کے مطابق، ترک حکام کو دیے گئے اپنے ابتدائی بیان میں، صفیان نےکہا کہ جب وہ شمالی شام کے شہر ادلب کے قریب پہنچا تو دیہاتی علاقے سے اُن کے طیارے کو نشانہ بنایا گیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ اُن کے طیارے نے شام کے شہر لاذقیہ سے پرواز بھری تھی۔

'ڈوگن' نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پائلٹ، جس کا جہاز ہفتے کے روز گر کر تباہ ہوا، اُنھیں ملبے سے تقریباٍ 40 کلومیٹر (25 میل) دور سے برآمد کیا گیا۔ پہلے اُنھیں جیڈرمیری کے ہوائی اڈے لے جایا گیا جہاں سے اُنھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

شام کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن نے ہفتے کے روز ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ فضائی فوج کے مشن پر روانہ ہونے والے ایک لڑاکا جہاز سے ترکی کی سرحد کے قریب رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔ اُنھوں نے مزید تفصیل نہیں بتائی۔

XS
SM
MD
LG