رسائی کے لنکس

شام خانہ جنگی، اقوام متحدہ نے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا


فائل
فائل

شام کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندہٴخصوصی، اسٹیفن ڈی میستورا نے منگل کو مجوزہ مذکرات کے لئے ایک چار رکنی ورکنگ گروپ کا اعلان کیا، جو ملک میں جاری چار سالہ خانہ جنگی کا سیاسی حل تلاش کرے گا

اقوام متحدہ نے شام میں جاری خانہ جنگی کی روک تھام اور یہاں کی سیاسی جماعتوں میں مفاہمت کی نئی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔

شام کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندہٴخصوصی، اسٹیفن ڈی میستورا نے منگل کو ان مذکرات کے لئے ایک چار رکنی ورکنگ گروپ کا اعلان کیا، جو ملک میں جاری چار سالہ خانہ جنگی کا سیاسی حل تلاش کرے گا۔

منصوبے کے مطابق، سیاسی جماعتیں ورکنگ گروپ کی سطح پر بات چیت میں حصہ لیں گی، جہاں مسئلے کے سیاسی اور قانونی پہلوؤں کے علاوہ فوجی اور انسداد دہشت گردی کے موضوعات پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی ڈی میستورا نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ جنیوا کنونیشن کی بنیاد پر مسئلے کا حل تلاش کرلیا جائے گا۔

دو ہزار بارہ میں دستاویزی بنیاد پر پُرامن انتقال اقتدار کا فارمولا طے کیا گیا تھا، جس کی بنیاد پر بات چیت کی نئی کوششوں کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ادھر، شامی فضائیہ نے ملک کے مرکزی علاقوں میں داعش کے مسلح گروہوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کی زد میں آکر دولت اسلامیہ کے 38 جنگجو ہلاک ہوئے۔ شام میں انسانی حقوق کی نگراں، ’سیرین آبزوریٹری فار ہیومن رائٹس‘ کا کہنا ہے کہ ہوائی حملوں میں حمس صوبے میں تین مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

شامی فضائیہ نے حالیہ دنوں میں داعش کے خلاف حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔

دوسری جانب، روس نے بھی شام میں اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG