رسائی کے لنکس

شام کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں میں توسیع


شام کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں میں توسیع
شام کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں میں توسیع

یورپی یونین کے سفارت کاروں نے کہاہے کہ 27 ممالک پر مشتمل یہ تنظیم شام کے خلاف اپنی پابندیوں کا دائرہ بڑھانے پر متفق ہوگئی ہے۔ نئی پابندیوں میں سات افراد کو شامل کیا گیا ہے جن میں سے تین کا تعلق ایران سے ہے۔ یورپی یونین کا کہناہے کہ یہ افراد شام میں جمہوریت نواز مظاہرین کی پکڑدھکڑ کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

بدھ کے روز سفارت کاروں نے کہا کہ ان سات افراد کے نام 23 لوگوں کی اس فہرست میں شامل کردیے جائیں گے جن کے یورپی یونین میں اثاثے منجمد کیے جاچکے ہیں اور یورپی یونین میں ان کے سفر پر پابندیاں عائد ہیں۔ اس فہرست میں شام کے صدر بشارالاسد کانام بھی شامل ہے۔

اس فہرست میں شامل کیے جانے والے نئے افراد کے بارے میں خیال ہے کہ وہ مارچ سے شروع ہونے والی جمہوریت نواز تحریک کو کچلنے کے لیے شام کی حکومت کو فوجی سازوسامان اور مدد فراہم کررہے ہیں۔

شام کے حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 14 سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یورپی یونین کی پابندیوں میں اس توسیع پر عمل درآمد جمعے سے متوقع ہے۔

شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے بدھ کو عائد کی جانے والی یورپی یونین کی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ شام کے لوگوں کی گذراوقات کو نقصان پہچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

دمشق میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام یہ بھول جائے گا کہ یورپ نام کی کوئی چیز بھی دنیا کے نقشے پر موجود ہے اور وہ اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو مسترد کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG