شام کے شمال میں باغیوں کے زیر تسلط ایک علاقے سے حریف جہادی گروہ کی طرف سے متنبہ کیے جانے کے بعد اطلاعات ہیں کہ وہاں سے ایک عسکریت پسند گروہ نے انخلا شروع کر دیا ہے۔
شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اسلامک اسٹیٹ آف عراق نامی عسکریت پسند گروپ کے جنگجوؤں نے قصبہ اعزاز اور اس کے گردو نواح سے نکلنا شروع کر دیا ہے۔
رواں ہفتے القاعدہ سے منسلک النصرة گروپ کا کہنا تھا کہ ایک اعلیٰ اسلامی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد مذہبی رہنماؤں کی طرف سے کروائے گئے مذاکرات کے نتیجے میں اگر اسلامک اسٹیٹ آف عراق کے جنگجو علاقے سے نہ گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انھیں ہفتے تک کی مہلت دی گئی تھی۔
القاعدہ سے علیحدہ ہونے والے اس گروپ نے گذشتہ سال شام کے باغیوں کے زیر تسلط اس علاقے کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
شام میں مختلف باغی گروپوں کے درمیان بھی کئی ماہ سے جاری لڑائی میں ہزاروں جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ پہلے ہی سے تقسیم کی شکار شامی حزب مخالف میں مزید بگاڑ بھی پیدا ہو رہا ہے۔
شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اسلامک اسٹیٹ آف عراق نامی عسکریت پسند گروپ کے جنگجوؤں نے قصبہ اعزاز اور اس کے گردو نواح سے نکلنا شروع کر دیا ہے۔
رواں ہفتے القاعدہ سے منسلک النصرة گروپ کا کہنا تھا کہ ایک اعلیٰ اسلامی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد مذہبی رہنماؤں کی طرف سے کروائے گئے مذاکرات کے نتیجے میں اگر اسلامک اسٹیٹ آف عراق کے جنگجو علاقے سے نہ گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انھیں ہفتے تک کی مہلت دی گئی تھی۔
القاعدہ سے علیحدہ ہونے والے اس گروپ نے گذشتہ سال شام کے باغیوں کے زیر تسلط اس علاقے کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
شام میں مختلف باغی گروپوں کے درمیان بھی کئی ماہ سے جاری لڑائی میں ہزاروں جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ پہلے ہی سے تقسیم کی شکار شامی حزب مخالف میں مزید بگاڑ بھی پیدا ہو رہا ہے۔