عرب راہنما شام کے صدر بشار الاسد پر اس وعدے کے ساتھ زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں تو اُنھیں ملک سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ دے دیا جائے گا۔
عرب لیگ کے راہنماؤں نے اتوار کے روز دوحہ میں شام کے معاملے پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔
اُنھوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ شام میں خون خرابہ بند کرانے کی عربوں اور بین الاقوامی برادری کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
دریں اثنا، شام کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں سے لیس سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے خلاف میزائل داغے ہیں اور بھاری گولہ باری کی ہے، جب کہ باغیوں نے شمالی شہر حلب میں حکومت کے خلاف حملہ کیا ہے۔
سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ بارزیح اورمزیح نامی دمش کے مضافات میں موجود باغیوں کو نکا ل باہر کرنے کے لیے حکومتی افواج نے ہیلی کاپٹر گنشپس اور ٹینکوں کا استعمال کیا ہے۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے صنعا نے ہیلی کاپٹروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے اِس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت میں حالات ’معمول‘ پر ہیں، ایسے میں جب فوج نے، اُن کے بقول، ’دہشت گردوں‘ کی باقیات کو گلیوں سے مار بھگا یا ہے۔
دریں اثنا، ایک وڈیو انٹرنیٹ سامنے آئی ہے جس میں باغی کمانڈر اعلان کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ حلب کے کاروباری مرکز کو آزاد کرانے کاآغاز کردیا گیا ہے۔ عینی شاہدین نےصلاح الدین اور سخور سمیت متعدد اضلاع میں سڑکوں پر لڑائی کی اطلاع دی ہے۔
شمالی لبنان سے ’وائس آف امریکہ‘ کے ایک نامہ نگار نے بتایا ہے کہ اُنھوں نے اتوار کی رات شام کی سرحد کی طرف سے کئی ایک دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
وادی خالد کے لبنانی علاقے کے باسیوں نے نامہ نگار کو بتایا ہے کہ دھماکوں کی آوازوں کی شدت سے پتا چلتا ہے کہ چند کلومیٹر کے فاصلے پر شام کے صوبہٴ حمص میں حکومت اور باغی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
عرب لیگ کے راہنماؤں نے اتوار کے روز دوحہ میں شام کے معاملے پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔
اُنھوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ شام میں خون خرابہ بند کرانے کی عربوں اور بین الاقوامی برادری کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
دریں اثنا، شام کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں سے لیس سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے خلاف میزائل داغے ہیں اور بھاری گولہ باری کی ہے، جب کہ باغیوں نے شمالی شہر حلب میں حکومت کے خلاف حملہ کیا ہے۔
سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ بارزیح اورمزیح نامی دمش کے مضافات میں موجود باغیوں کو نکا ل باہر کرنے کے لیے حکومتی افواج نے ہیلی کاپٹر گنشپس اور ٹینکوں کا استعمال کیا ہے۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے صنعا نے ہیلی کاپٹروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے اِس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت میں حالات ’معمول‘ پر ہیں، ایسے میں جب فوج نے، اُن کے بقول، ’دہشت گردوں‘ کی باقیات کو گلیوں سے مار بھگا یا ہے۔
دریں اثنا، ایک وڈیو انٹرنیٹ سامنے آئی ہے جس میں باغی کمانڈر اعلان کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ حلب کے کاروباری مرکز کو آزاد کرانے کاآغاز کردیا گیا ہے۔ عینی شاہدین نےصلاح الدین اور سخور سمیت متعدد اضلاع میں سڑکوں پر لڑائی کی اطلاع دی ہے۔
شمالی لبنان سے ’وائس آف امریکہ‘ کے ایک نامہ نگار نے بتایا ہے کہ اُنھوں نے اتوار کی رات شام کی سرحد کی طرف سے کئی ایک دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
وادی خالد کے لبنانی علاقے کے باسیوں نے نامہ نگار کو بتایا ہے کہ دھماکوں کی آوازوں کی شدت سے پتا چلتا ہے کہ چند کلومیٹر کے فاصلے پر شام کے صوبہٴ حمص میں حکومت اور باغی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔