رسائی کے لنکس

عاصمہ رانی کا مبینہ قاتل شارجہ سے گرفتار، پاکستان منتقل


ملزم خیبر پختونخواہ پولیس کی تحویل میں
ملزم خیبر پختونخواہ پولیس کی تحویل میں

کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کے مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کو انٹرپول نے شارجہ سے گرفتار کرکے پاکستانی حکام کے حوالے کردیا ہے۔

ہفتہ کو بین الاقوامی پولیس نے ملزم کو پاکستان منتقل کیا اور اسے اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خیبر پختونخوا کے علاقے کوہاٹ کی پولیس ٹیم کے حوالے کردیا۔

ضلعی پولیس افسر نے ملزم کو پولیس کے حوالے کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ملزم کی حوالگی کے وقت ایف آئی اے کی ٹیم بھی موجود تھی۔

کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو مبینہ طور پر اس کے پڑوسی مجاہد آفریدی نے قتل کیا اور فرار ہوکر عمرہ ویزے پر سعودی عرب چلا گیا جہاں سے وہ شارجہ فرار ہوگیا تھا۔

خیبرپختونخواہ پولیس کی درخواست پر ایف آئی اے نے انٹرپول کے ذریعے ملزم کے وارنٹ جاری کرائے جس پر شارجہ پولیس نے ملزم کو دو روز قبل گرفتارکیا اور انٹرپول کے ذریعے پاکستان کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ عاصمہ رانی کو 27 جنوری کو قتل کیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد ملزم کے بھائی کو اعانت جرم میں گرفتار کرلیا گیا تھا جو تاحال زیر حراست ہے۔ مقتولہ عاصمہ رانی نےاپنے نزعی بیان میں مجاہد آفریدی کا نام لیا تھا جس نے اس پر فائرنگ کی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا اور عدالتی کارروائی میں چیف جسٹس نے خیبرپختونخواہ پولیس کی کارکردگی پر سخت تنقید کی تھی اور ملزم کو ملک میں واپس لانے کے لیے ایف آئی اے کو فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی۔ ملزم کا چچا صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف 'پی ٹی آئی' کا کوہاٹ میں ضلعی صدر تھا اور کہا جارہا تھا کہ ملزم کی عدم گرفتاری کی وجہ سیاسی اثرورسوخ ہے۔

تاہم سپریم کورٹ کے سخت احکامات کے باعث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے بھائی اور ایک دوست کو گرفتارکررکھا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ملزم کو ملک سے فرار میں مدد دی تھی۔

XS
SM
MD
LG