رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ: ریفرنس یکجا کرنے کی نواز شریف کی درخواست مسترد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

احتساب عدالت پہلے ہی نوازشریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست دو مرتبہ مسترد کرچکی ہے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسی نوعیت کی ایک درخواست زیرِ سماعت ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِاعظم محمد نواز شریف کی جانب سے اپنے خلاف جاری تينوں احتساب ريفرنسز کو يکجا کرنے سے متعلق اپیل مسترد کر دی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر جمعرات کو اپنے چیمبر میں سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے رجسٹرارآفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کو برقراررکھا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نوازشریف پاناما فیصلے پر نظرِ ثانی کا آپشن حاصل کر چکے ہیں۔

نواز شریف کی طرف سے ان کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار تمام قانوني آپشن استعمال کر چکے ہيں۔ پاناما فیصلے پر نظرِ ثانی کے بعد پہلے فيصلے کے خلاف رجوع نہيں کيا جا سکتا۔ فيصلے کے خلاف آئيني درخواست بھی دائر نہيں کي جا سکتی۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نوازشریف پر متعلقہ فورم سے رجوع نہ کرنے کا اعتراض لگايا تھا۔

درخواست گزار میاں نواز شریف نے 13 اکتوبر 2017ء کو اپنے وکیل خواجہ حارث احمد کے توسط سے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی درخواست میں وفاق پاکستان، وفاقی وزارتِ قانون و انصاف، قومی احتساب بیورو (نیب) اور اسلام آباد کی احتساب عدالت کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ایک ہی نوعیت کے الزامات پر متعدد ٹرائل کرنے سے درخواست گزار کے بنیادی حقوق متاثر ہونگے اور یہ اقدام آئین میں دیے گئے فیئر ٹرائل کے آرٹیکل 4 اور 10 اے سے بھی متصادم ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں جیسے ایک ہی نوعیت کے معاملے میں دو یا زائد ریفرنسز دائر کرنا اور اسے دو یا زیادہ بار سزا دلاانے کی کوشش کرنا آئین کے آرٹیکل 13 سے بھی متصادم ہے۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نوازشریف کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے تھے جس کے بعد نواز شریف نے اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی تھی کہ وہ رجسٹرار آفس کے درخواست پر لگائے جانے والے اعتراضات پر ان چیمبر سماعت کریں۔

احتساب عدالت پہلے ہی نوازشریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست دو مرتبہ مسترد کرچکی ہے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسی نوعیت کی ایک درخواست زیرِ سماعت ہے۔

سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

نیب نے 8 ستمبر کو نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شور کمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل مل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلقتین ریفرنسز دائر کیے تھے۔

XS
SM
MD
LG