صدی کا سب سے بڑا سورج گرہن بھارت میں جمعے کے روز دن کے گیارہ بج کر 17منٹ پر شروع ہوا اور تین بج کر گیارہ منٹ پر ختم ہوا۔
اِس کا آغاز جنوبی ہند میں رامیش ورم سے 18کلومیٹر دور دھنوش کوڈی میں ہوا جہاں بڑی تعداد میں شائقین نے ‘رِنگ آف فائر’ دیکھی۔ کنیہ کماری، رامیش ورم، لکھنوٴ اور الہ آباد سمیت متعدد مقامات پر جزوی سورج گرہن نظر آیا جسے دیکھنے کے لیے لوگوں میں مذہبی عقیدت کے ساتھ زبردست جوش و خروش پایا جاتا تھا۔
دہلی کے نہرو پلانیٹیریم اور ولرم سارا بھائی سپیس سینٹر میں اِسے دیکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے جہاں شائقین نے خاص طور پر تیار چشموں سے اِس منظر کو دیکھا۔
ادھر ہندو مذہب میں سورج گرہن کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اِس وقت ہری دوار میں جاری ہندوؤں کی خاص عبادت، مہا کُنبھ کے دوران ہندو عقیدت مندوں نے سورج گرہن دیکھ کر دریائے گنگا میں ڈبکی لگائی۔ اِس موقعے پر نجومیوں اور ہندو مذہبی رہنماؤں نے عقیدت مندوں کو مختلف مذہبی کام کرنے کا مشورہ دیا، جب کہ مسلمانوں کی جانب سے دہلی سمیت مختلف شہروں میں سورج گرہن پر ادا کی جانے والی خصوصی نماز یعنی ‘صلاة الکسوف’ کا اہتمام کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اتنا لمبا سورج گرہن اب ایک ہزار سال کے بعد ہو گا۔
مقبول ترین
1