میکسیکو کے کاروباری نوجوانوں کی ایک ٹیم نے دس لاکھ ڈالر کا ایک انعام جیتا ہے جو انہیں ایک ایسی ٹریول کمپنی کا دائرہ بڑھانے میں مدد دے گا جسے انہوں نے سیاحوں کو متنوع مقامی کمیونٹیز کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے تشکیل دیا ہے۔ یہ ایوارڈ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے نیو یارک شہر میں ہلٹ پرائز کی دسویں سالانہ تقریب میں پیش کیا۔
میکسیکو کے مہم جو کاروباری نوجوانوں کی ایک ٹیم روٹوپیا نے 2019کے لیے دس لاکھ ڈالر کا ہلٹ پرائز جیتا ہے۔ یہ ایوارڈ اسے ایک خصوصی تقریب کے دوران سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق صدر بل کلنٹن کا کہنا تھا کہ یہ نوجوان مستقبل کے لیے ہماری بہترین امید ہیں۔ ان کا تعلق پوری دنیا سے ہے۔ وہ اکٹھے ہو کر خوش ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ان کے درمیان جو کچھ مشترک ہے وہ اس سے زیادہ اہم ہے جو کچھ انہیں منقسم کرتا ہے۔
انہوں نے یہ ایوارڈ ایک ٹریول کمپنی کے لیے جیتا ہے جو انہوں نے سیاحوں کو میکسیکو کے کچھ انتہائی خوبصورت دیہی علاقوں کی مقامی کمیونٹیز سے منسلک کرنے کے لیے تشکیل دی تھی۔
روٹوپیا سے منسلک امیلیانو ایٹوریاگاہ کہنا تھا کہ اس انعام سے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ہم بہت ہی خوش ہیں اور ہم اب جلد از جلد میکسیکو واپس جانا چاہتے ہیں اور روٹوپیا کے دوسرے تمام لوگوں کو یہ سب کچھ بتانا چاہتے ہیں کیوں کہ آپ یہاں ہم میں سے چار ارکان کو دیکھ سکتے ہیں لیکن یہ انعام ان تمام لوگوں کے لیے بھی ہے جن کے ساتھ مل کر ہم نے مقامی کمیونیٹز میں کام کرتے ہیں۔
امیلیانو ایٹوریاگاہ کہتے ہیں کہ روٹوپیا کمپنی مقامی نوجوانوں کو سیاحتی ٹرپس ڈیزائن کرنے اور انہیں آن لائن فروخت کرنے کے قابل بناتی ہے اور سیاحوں کے لیے مقامی ثقافت کے بارے میں مستند معلومات اور تجربات کا حصول آسان بناتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم بے روزگار نوجوانوں کو خود ان کے اپنے دیہاتوں میں کامیاب سیاحتی کاروباری افراد بننے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔
احمد اشکر نے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں طالب علموں کے ذہنوں میں کاروبار کے متعلق مختلف انداز میں سوچنے اور نئی جہتوں پر غور کے لیے 2009 میں ہلٹ پرائز فاؤنڈیشن قائم کی تھی۔
وہ کہتے ہیں کہ میں سرمایہ کاری کے شعبے کا ایک بینکر تھا، اور ایک ایسے پناہ گزین گھرانے سے تعلق رکھتا تھا جو خود اپنی زندگی سے اور معاشرے کے لیے میرے کردار سے مطمئن نہیں تھا۔ مجھے محسوس ہوا کہ نوجوانوں کو سرمایہ کار بننا ہوگا، چاہے دل سے یا نیم دلی سے۔ اس لیے میں نے ہلٹ پرائز کو ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر تشکیل دیا جو ان سب کو کاروبار کے طریقے سکھا سکے اور پھر ان نوجوان لوگوں اور ان کے آئیڈیاز کے لیے سرمایہ فراہم کر سکے، وہ سرمایہ جو انہیں دنیا کو تبدیل کرنے میں مدد دے سکے۔
اشکر جو خود ایک سوشل انٹری پرینیور ہیں، فلافل انک کے فاؤنڈر ہیں، جو واشنگٹن ڈی سی میں فوڈ کے چھوٹے کاروبار کی ایک فلاحی کمپنی ہے، جو فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد سے وابستہ ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ آپ ہر وہ ڈالر جو ہمارے ریستوران میں خرچ کرتے ہیں، اس سے ہمیں پناہ گزینوں کو کھانا فراہم کرنے اور انہیں ملازمت دینے میں مدد ملتی ہے۔
اس سے پیشتر جن لوگوں نے ہلٹ پرائز جیتا ہے ان میں اسپائر فوڈ گروپ کے شریک بانی اور سی ای او محمد آشور شامل ہیں اور بھارت کی ایک اسٹارٹ اپ ٹیم شامل ہے جو وہاں کی انتہائی غریب آبادیوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرتی ہے۔
احمد اشکر کہتے ہیں کہ ہماری فلسطین سے لے کر زمبابوے تک میں بے روزگار نوجوانوں کے لیے زرعی سیکٹر میں ماہی گیری کے شعبے میں روزگار فراہم کرنے سے متعلق کمپنیاں ہیں۔ ہمارے پاس 25 ہزار سے زیادہ طالب علم ہیں جو ایک سو ملکوں میں پروگرام ترتیب دیتے ہیں اور ہمارے پاس 2500 افراد پر مشتمل عملہ اور رضاکار ہیں۔
آئندہ کے مقابلوں میں ممکنہ طور پر حصہ لینے والوں کےلیے ان کے پاس کچھ تجاویز ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اہم چیز یہ ہے کہ آپ مسئلے کے بارے میں واقعی فکر رکھتے ہوں۔ آپ یہ نہ کریں کہ پہلے کاروبار شروع کر دیں اور پھر اس کا تاثر قائم کرنے کی کوشش کریں۔ آپ پہلے یہ دیکھیں کہ آپ کا جذبہ کیا ہے؟ آپ دنیا میں کن مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں اور پھر اس کے ارد گرد کوئی کاروبار تشکیل دیں۔