رسائی کے لنکس

دبلا پتلا رہنے کے لیے تھوڑی سردی برداشت کریں


جسم کو بنیادی درجہ حرارت سے معمولی سا سرد رکھنے سے جسم کی نقصان دہ سفید چربی براؤن چربی میں تبدیل ہوجاتی ہے جس کا کام جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے اضافی کیلوریز(حراروں) کو جلانا ہے۔

ہائے رے سردی ہائے رے سردی، سارے بدن میں برف سی بھر دی!! شاید اس نئی تحقیق کا نتیجہ جاننے کے بعد آپ کو سردی کے موسم سے شکایت نہیں رہے گی۔ سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے پتا لگایا ہے کہ ہلکی پھلکی سردی برداشت کرنے سے دبلا پتلا رہنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرد درجہ حرارت سے جسم میں چربی کو استعمال کرنےکا طریقہ تبدیل ہوجاتا ہے۔

امریکی محققین کے مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسم کو بنیادی درجہ حرارت سے معمولی سا سرد رکھنے سے جسم کی نقصان دہ سفید چربی صحت مند براؤن یا بھوری چربی میں تبدیل ہوجاتی ہے جس کا کام جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے اضافی کیلوریز (حراروں) کو جلانا ہوتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں قدرتی طور پر براؤن چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے جو انھیں پیدائش کے بعد باہر کے سرد ماحول سے محفوظ رکھتا ہے۔ لیکن بالغ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ صحت مند چربی جسم سے غائب ہو جاتی ہے یا بالغان میں اس کی شرح بہت کم رہ جاتی ہے۔ بالغان میں عام طور پر براون چربی کے خلیات گردن، کندھوں اور اوپری سینے پر ہوتے ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک پچھلی تحقیق بتاتی ہے کہ بالغان میں جو براؤن چربی ہوتی ہے یہ وہ بھوری چربی نہیں ہے جو نوزائیدہ بچوں کے پٹھوں سے پیدا ہوتی ہے۔ بلکہ بالغان میں یہ بھوری چربی سفید چربی سے بنتی ہے۔ تاہم مجموعی طور پر بالغان میں بھوری چربی کی شرح سفید چربی کے مقابلے میں بہت ہی کم ہوتی ہے اور دیکھا گیا ہے کہ فربہ لوگوں میں بھوری چربی کی سطح کم ہوتی ہے۔

براون چربی کے برعکس غیرصحت مند کہلانے والی سفید چربی عام طور پر پیٹ اور رانوں پرجمع ہوتی ہے۔ یہ جسم کی اضافی کیلوریز کو چربی کی شکل میں ذخیرہ کرتی ہے اور موٹاپا پیدا کرتی ہے۔

محققین کا خیال ہے کہ براؤن فیٹ دراصل سفید چربی کی تبدیل شدہ شکل ہے جو سرد درجہ حرارت سے بنتی ہے۔ یہ سفید چربی سے مختلف طریقے سے کام کرتی ہے اور اضافی چربی کا ذخیرہ کرنے کے بجائے اضافی حراروں سے بھری چربی کے شمحیات کو جلاتی ہے۔

براؤن چربی کا خلوی عضو 'مائٹوکونڈریا' سے بھرا ہوتا ہے جو آئرن پر مشتمل ہے اور یہ اسے سرخی مائل بھورا رنگ دیتا ہے۔ مائٹو کونڈریا کو خلوی توانائی کا مرکز بھی کہا جاتا ہے اور یہ توانائی بنانے کے علاوہ اشارہ بازی یا سنگنگ اور خلوی بڑھوتری میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

چوہوں پر کئے جانے والے تازہ مطالعے میں محققیقین نےدریافت کیا کہ براؤن چربی میں تبدیلی کے لیےایک پروٹین بہت ضروری تھا ۔

جریدے 'مالیکولیر سیل 'میں شائع ہونے والے مطالعے میں ماہرین نے بتایا کہ پروٹین 'زیڈ ایف پی516 'براؤن فیٹ کی تشکیل کے لیے ضروری تھا کیونکہ یہ پروٹین ایک دوسرے پروٹین کو متحرک کرتا ہےجو براؤن چربی کے خلوی عضو مائٹو کونڈریا میں پایا جاتا ہےاور جسم کو گرم رکھنے کے لیے توانائی کو جلانے کا ذمہ دار ہے۔

ماہرین کے مطابق ،براون چربی نہ صرف جسم میں گرمی پیدا کرتی ہے بلکہ میٹا بولزم (تحول) کے ساتھ ساتھ انسولین سے مزاحمت (ذیابیطس) کو بھی متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا بارکلے سے منسلک تحقیق کے مصنف جان ڈیمپرز میر نے کہا ہے کہ تحقیق نتیجے سے ظاہر تھا کہ سرد درجہ حرارت سفید چربی کی قیمت پر صحت مند براؤن چربی کی پیداوار کا سبب بن سکتا ہے۔

لہذا موٹاپا کم کرنے والی ادویات کے استعمال کے علاوہ اس پروٹین کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے سرد درجہ حرارت میں رہنا فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر ڈیمپرز میر کے مطابق شمالی فن لینڈ میں ہونے والے ایک مطالعے میں کھلے ماحول میں کام کرنے والے رضاکاروں میں براؤن چربی کی قابل قدر سطح موجود تھی نسبتاً ان ہم عمر کارکنوں کے جو چار دیواری میں کرتے تھے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے وابستہ ڈاکٹرہیئی سوک سول کا کہنا ہے کہ ادویات کے ذریعہ بھی جسم میں براؤن چربی کی سطح بڑھائی جاسکتی ہے جو خوراک کی مقدار ایک ہی جیسی رکھنے کے باوجود جسمانی وزن کو کم کر سکتی ہے۔

طبی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ براؤن فیٹ کو متحرک کرنے کے لیے سردی میں رہنے کے ساتھ ساتھ کچھ غذائیں، جن میں دودھ بھی شامل ہے، براؤن چربی پر اثر کرسکتی ہیں۔ اسی طرح ٹھنڈے مشروبات بھی مفید ہو سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG