بھارت میں حکام نے ریاست مدھیا پردیش میں واقع ایک مندر تک رسائی کے لیے استعمال ہونے والے پل پر بھگدڑ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اتوار کو پیش آنے والے اس واقع میں کم از کم 110 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے جب کہ 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق بھگڈر اس وقت مچی جب ہجوم میں یہ افواہ پھیل گئی کہ پل ٹوٹنے والا ہے۔
کئی یاتری اپنے ہی ساتھیوں کے پیروں تلے روندے گئے جب کہ بقیہ حادثاتی طور پر گرنے یا خود دریائے سندھ میں کودنے کے بعد ڈوب کر ہلاک ہوئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لگ بھگ پانچ لاکھ ہندو یاتری 10 روزہ ناواراترا تہوار کے سلسلے میں رتنگڑھ مندر میں جمع ہوئے تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صورت حال اس وقت مزید گھمبیر ہو گئی جب پولیس نے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔
بھارت میں مذہبی تہواروں کے موقع پر بھگڈر اور اس میں ہلاکتوں کے واقعات تواتر سے پیش آتے رہے ہیں۔
اتوار کو پیش آنے والے اس واقع میں کم از کم 110 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے جب کہ 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق بھگڈر اس وقت مچی جب ہجوم میں یہ افواہ پھیل گئی کہ پل ٹوٹنے والا ہے۔
کئی یاتری اپنے ہی ساتھیوں کے پیروں تلے روندے گئے جب کہ بقیہ حادثاتی طور پر گرنے یا خود دریائے سندھ میں کودنے کے بعد ڈوب کر ہلاک ہوئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لگ بھگ پانچ لاکھ ہندو یاتری 10 روزہ ناواراترا تہوار کے سلسلے میں رتنگڑھ مندر میں جمع ہوئے تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صورت حال اس وقت مزید گھمبیر ہو گئی جب پولیس نے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔
بھارت میں مذہبی تہواروں کے موقع پر بھگڈر اور اس میں ہلاکتوں کے واقعات تواتر سے پیش آتے رہے ہیں۔