رسائی کے لنکس

اپنی فوج کا دفاع کریں گے، سری لنکن صدر


25 سالہ خانہ جنگی کے دوران 80 ہزار سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے
25 سالہ خانہ جنگی کے دوران 80 ہزار سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے

سری لنکا کے صدر مہندا راجا پکسے نے اپنے ملک کی فوج کو جنگی جرائم کے ممکنہ الزامات سے بچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

تامل ٹائیگرز کی بغاوت کے خلاف کامیاب فوجی کارروائی کے دو سال مکمل ہونے پر جمعہ کے روز دارالحکومت کولمبو میں منعقدہ ایک فوجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سری لنکا کے صدر نے اپنی افواج کو سیاسی حکومت کی ہرممکن مدد کا یقین دلایا۔

واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی مرتب کردہ ایک حالیہ رپورٹ میں سری لنکا کی 25 سالہ طویل خانہ جنگی کے دوران ملکی افواج اور تامل ٹائیگرز کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کے پینل نے جنگی جرائم کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد عالمی ٹربیونل کے قیام کی تجویز بھی پیش کی تھی۔

سری لنکا کی حکومت رپورٹ کے مندرجات کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہے۔

تامل ٹائیگرز کے خلاف سری لنکن افواج کی دو سال قبل کی گئی فیصلہ کن کارروائی کے دوران سات ہزار سے زائد عام شہریوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ جبکہ 1983ء میں شروع ہونے والے 25 سال طویل تنازع کے دوران ایک محتاط اندازے کے مطابق 80 ہزار سے زائد عام شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG