رسائی کے لنکس

سری لنکا کے خلاف سیریز میں شکست؛ بھارتی شائقین روہت الیون کی کارکردگی پر برہم


  • سری لنکا نے بھارت کے خلاف اپنی سر زمین پر 27 برس بعد سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
  • تیسرے ایک روزہ میچ میں سری لنکا نے بھارت کو 110 رنز سے شکست دی۔ بھارتی کی پوری ٹیم 249 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 138 رنز ہی بنا سکی تھی۔
  • کپتان روہت شرما 35، واشنگٹن سندر 30، وراٹ کوہلی 20 اور ریان پارگ 15 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
  • بھارتی کپتان نے اعتراف کیا کہ ان کے مقابلے میں سری لنکن ٹیم نے بہترین کرکٹ کھیلی۔
  • بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گھمبیر کے لیے عہدے سنبھالنے کے بعد سری لنکا کے خلاف سیریز پہلا امتحان تھا۔

ویب ڈیسک—سری لنکا کی سر زمین پر 27 برس بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کی ناقابلِ یقین شکست پر شائقین غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ بھارتی کپتان روہت شرما نے شکست کو مذاق قرار دے دیا ہے۔

بھارت کو سری لنکا کے خلاف کولمبو میں بدھ کو کھیلے جانے والے تیسرے ایک روزہ میچ میں 110 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس ناکامی سے نہ صرف بھارتی ٹیم تین میچز کی سیریز میں وائٹ واش ہوئی بلکہ سری لنکا نے بھارت کے خلاف اپنی سرزمین پر 27 برس بعد سیریز جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فاتح بھارتی ٹیم کے لیے سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز نہ صرف پہلا امتحان تھا بلکہ حال ہی میں ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داری سنبھالنے والے گوتم گھمبیر کے لیے بھی پہلا چیلنج تھا۔

سیریز میں شکست پر نہ صرف کپتان اور کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ ہیڈ کوچ بھی شائقین کی تنقید کی زد میں ہیں۔

مناف پٹیل نامی 'ایکس' صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز شروع ہونے سے قبل کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم کو اپنی غلطیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

مناف کے بقول اسپنرز کو کھیلنا ہماری طاقت تھی۔ لیکن سری لنکن اسپنرز کے خلاف بلے بازوں کی کارکردگی سب سے نچلے درجے پر تھی۔

واضح رہے کہ تیسرے ایک روزہ میچ میں سری لنکا نے سات وکٹوں کے نقصان پر 248 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں بھارت کی پوری ٹیم 26 اعشاریہ ایک اوورز میں 138 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔

بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما 35، واشنگٹن سندر 30، وراٹ کوہلی 20 اور ریان پارگ 15 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے تھے جب کہ چھ کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی شامل نہیں ہو سکے تھے۔

سری لنکا کی جانب سے ڈونتھ ویلالاگے نے پانچ اوورز میں 27 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ وہ میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے شکست پر کہا کہ ان کے خیال میں شکست تشویش ناک بات نہیں ہے۔ لیکن ہر کھلاڑیوں کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ مذاق ہے جب آپ بھارت کے لیے کھیل رہے ہوں تو آپ چیزوں کو آسان نہیں لے سکتے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ سری لنکن ٹیم نے ان سے بہتر کرکٹ کھیلی۔

تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست میچز ہوئے جس کا کریڈٹ دینے کی ضرورت ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کیا بھارتی کرکٹ بورڈ کے پاس کوئی جواب ہے کہ مسلسل کارکردگی دینے والے ایک بااعتماد مڈل آرڈر بلے باز کے ایل راہول کو ٹیم سے کیوں ڈراپ کیا؟

الوک سری واستو نامی صارف نے لکھا کہ گوتم گمبھیر بھارتی کرکٹ ٹیم کو تباہ کر رہے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران سیریز میں بعض تبدیلیوں پر روہت شرما نے کہا کہ سری لنکن کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے کمبی نیشن بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاکہ تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی جانچی جائے۔

ان کے بقول مثبت سوچ کو ایک طرف رکھتے ہوئے کئی ایسے شعبے ہیں جنہیں دیکھنے کی ضرورت ہے۔

سری لنکن سر زمین پر 27 سال بعد بھارتی ٹیم کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے روہت شرما نے کہا کہ ایک سیریز کی شکست سے دنیا ختم نہیں ہو جاتی۔ آپ سیریز جیتتے بھی ہیں اور ہار بھی جاتے ہیں۔ لیکن آپ کو جیت کے ٹریک پر واپس کس طرح آنا ہے یہ اہمیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان تین میچز کی سیریز کا پہلا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر ہو گیا تھا جب کہ دوسرے میچ میں بھارت کو 32 رنز سے شکست ہوئی تھی۔ اس طرح تیسرے اور آخری میچ میں سری لنکا نے کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی 0-2 سے اپنے نام کی۔

XS
SM
MD
LG