رسائی کے لنکس

کم جونگ کی صحت سے متعلق قیاس آرائیاں، شمالی کوریا نے میڈیا رپورٹس مسترد کردیں


کم جونگ کے دل کے آپریشن کے بعد وہ اپنے دادا کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ (فائل فوٹو)
کم جونگ کے دل کے آپریشن کے بعد وہ اپنے دادا کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ (فائل فوٹو)

شمالی کوریا نے ملک کے سربراہ کم جونگ ان کی صحت سے متعلق اُن تمام میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اُن کی حالت تشویش ناک ہے۔

جنوبی کوریا نے گزشتہ منگل کو ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ کم جونگ ان کا دل کا آپریشن ہوا ہے جس کے بعد اُن کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔

شمالی کوریا کے منحرف ارکان کی زیرِ نگرانی چلنے والے آن لائن میڈیا آؤٹ لیٹ 'این کے' نے حال ہی میں رپورٹ کیا تھا کہ کم جونگ ان رواں ماہ کے آغاز میں دل کی تکلیف میں مبتلا ہوئے تھے جس کے بعد اُن کا علاج معالجہ شروع ہوا۔

'این کے' نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا تھا کہ کم جونگ ان ملک کے شمالی صوبے فیانگ میں واقع ایک ولا میں مقیم ہیں اور اپنا علاج کرا رہے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ کم جونگ اُن کی حالت 'خطرے' میں ہے۔

سی این این نے ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ان معلومات کی نگرانی کر رہا ہے کہ کیا واقعی کم جونگ کی سرجری ہوئی ہے اور اُنہیں شدید خطرہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق کم جونگ 15 اپریل کو اپنے دادا کم ال سنگ کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ اُن کی عدم موجودگی کے بعد قیاس آرائیوں میں اضافہ ہو گیا تھا کہ اُن کی حالت خراب ہے۔

اسی طرح 'اے ایف پی' نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کم جونگ ان کو سگریٹ نوشی، موٹاپا اور جلد تھکاوٹ جیسے مسائل کا سامنا ہے جو عارضہ قلب کا باعث ہیں۔

ادھر برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق سرکاری ذرائع نے کم جونگ ان کی صحت سے متعلق رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔​

بین الکوریائی تعلقات کی نگہبان وزارت اور وزارتِ دفاع نے کم جونگ ان سے متعلق رپورٹ پر تبصرے سے انکار کیا ہے۔

شمالی کوریا کی قومی سلامتی کے مشیر مون چنگ کا کہنا ہے کہ وہ ایسی کسی خبر سے متعلق کچھ نہیں جانتے۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے آخری بار 12 اپریل کو کم جونگ ان کی سرکاری سرگرمیوں سے متعلق اطلاعات جاری کی تھیں جب کہ دادا کی سالگرہ کی تقریب میں کم کی شرکت نہ کرنا قیاس آرائیوں کا سبب بنا ہے۔

ادھر تجزیہ کاروں نے بھی ڈیلی 'این کے' کی رپورٹ پر احتیاط کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا کو سب سے الگ تھلگ رہنے والا ملک تصور کیا جاتا ہے جہاں رپورٹنگ کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے پاس تصدیق کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اب تک شمالی کوریا کے اندر کسی خاص نقل و حرکت کا پتا بھی نہیں چل سکا ہے۔

سول میں مقیم ایک محقق آہن چن نے کہا ہے کہ دل کی سرجری کے لیے نفیس طبی آلات کی ضرورت ہوتی ہے جو صرف پیانگ یانگ میں ہی ممکن ہیں۔ آپریشن کے لیے کم جونگ کو کہیں اور منتقل کرنا عجیب لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کسی بھی چیز کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ کم جونگ ان کی صحت کے بارے میں کوئی نتیجہ اخذ کرنا بھی قبل از وقت ہو گا۔

XS
SM
MD
LG