رسائی کے لنکس

60 سال میں 600 ویں خلاباز کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا سفر


سپیس ایکس راکٹ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک جانے والے خلا بازوں میں تین کا تعلق ناسا سے ہے۔ فوٹو اے پی
سپیس ایکس راکٹ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک جانے والے خلا بازوں میں تین کا تعلق ناسا سے ہے۔ فوٹو اے پی

اسپیس ایکس کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی جانب حالیہ پرواز کا ایک منفرد پہلو یہ ہے کہ اس میں ایک ایسا خلاباز بھی سوار تھا جو خلا میں جانے والا دنیا کا 600 واں خلاباز ہے۔

اس خلاباز کا نام میتھیس ماؤرر ہے۔ ان کا تعلق جرمنی سے ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ جس ترتیب سے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کا مشن سونپا جاتا ہے، اس فہرست میں ماؤرر کا نمبر 600 واں ہے۔

خلا میں 600 واں انسان بھیجنے میں سائنس دانوں کو 60 سال کا عرصہ لگا ہے۔ دوسرے لفظوں میں ہر سال اوسطاً 10 خلابازوں نے زمین سے باہر نکل کر کائنات کا نظارہ کیا۔ لیکن ہر سال 10 خلاباز زمین کے حصار سے باہر نہیں گئے۔ یہ تعداد شروع کے برسوں میں کم تھی اور حالیہ عرصے میں، خلابازی میں پرائیویٹ کمپنیوں کے آنے کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

اسپیس ایکس سے جانے والے خلاباز ٹام ماش برن، میتھیاس ماؤرر، راجا چاری، کائلا بیرون۔ 10 نومبر 2021
اسپیس ایکس سے جانے والے خلاباز ٹام ماش برن، میتھیاس ماؤرر، راجا چاری، کائلا بیرون۔ 10 نومبر 2021

کچھ عرصہ پہلے تک خلا میں جانے والوں کو تربیت کے کٹھن مراحل سے گزرنا پڑتا تھا، لیکن اب ایسے افراد بھی خلا میں جا رہے ہیں، جن کا خلانوردی پیشہ نہیں بلکہ محض شوق اور ایڈوینچر ہے۔ ان میں روسی فلم ایکٹر بھی شامل ہیں، جنہوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اپنی ایک فلم کی شوٹنگ کی تھی اور وہ ارب پتی بھی ہیں جو زمین سے باہر انسانی کالونیاں بسانے کی خواہش رکھتے ہیں۔

امریکی خلائی ادارے ناسا نے، جو طویل عرصے تک روس کے ساتھ خلائی مہم جوئی کی مسابقت میں شامل رہا ہے، کئی برس پہلے خلا میں اپنے راکٹ بھیجنے کا پروگرام ختم کر دیا تھا اور اس کے خلاباز روسی راکٹوں کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آ جا رہے تھے۔ لیکن اب امریکی خلابازوں کی آمد و رفت کا کام ایک پرائیویٹ کمپنی اسپیس ایکس نے سنبھال لیا ہے۔ ایک طیارہ ساز کمپنی بوئنگ بھی خلا میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ادھر یورپ میں بھی ایک ارب پتی برطانوی رچرڈ بنسن اس دوڑ میں شامل ہو کرخلا کا دورہ کر چکے ہیں۔

اسپیس ایکس کمپنی کو اپنا خلائی سفر شروع کیے محض 18 ماہ ہوئے ہیں، لیکن وہ اٹھارہ مہینوں میں 18 لوگوں کو خلا میں لے جا چکی ہے۔

موسم کی خرابی کے باعث بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی طرف فالکن راکٹ کے ذریعے اسپس ایکس کی یرواز میں تاخیر ہوئی۔ بدھ کی اس پرواز سے 600 ویں خلاباز کے علاوہ تین اور خلاباز بھی سوار ہیں جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر چھ ماہ گزاریں گے جہاں تین خلاباز پہلے سے ہی موجود ہیں۔

خلائی دوڑ میں اب چین بھی شامل ہو چکا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے خلاباز اپنے راکٹوں کے ذریعے بھیج رہا ہے بلکہ وہ اپنا ایک الگ اور جدید خلائی اسٹیشن بھی قائم کر رہا ہے۔

ناسا کے خلاباز، نجی کمپنی کا راکٹ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:00 0:00

اب تک خلا میں جن 600 افراد نے سفر کیا ہے، ان میں چاند پر اپنے قدم اتارنے والے، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر سائنسی تجربات کے لیے طویل مدت تک قیام کرنے والے، زمین کے گرد چکر لگانے لگانے، خلا میں چہل قدمی کرنے والے اور راکٹ کی کھڑکی سے باہر جھانک کر اگلے ہی لمحے زمین پر واپس آنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

60 سال پہلے اپریل 1961 میں ایک روسی پائلٹ یوری گاگرین خلا میں جانے والے پہلے انسان تھے جنہوں نے خلا میں جا کر زمین کے گرد ایک چکر مکمل کیا تھا۔ اس پہلے سفر نے انسان کے لیے خلا کا راستہ کھول دیا۔ 60 برسوں میں 600 لوگوں کا خلا میں جانا محض شروعات ہے۔ آنے والے برسوں میں اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔ اور پھر رفتہ رفتہ خلائی سفر بھی ہوائی سفر کی طرح انسان کی ضرورت بن جائے گا اور سائنس فکشن سیریز کی طرح خلا میں تیرتی ہوئی انسانی آبادیاں قائم ہو جائیں گی جن کے درمیان ٹریفک روزمرہ کا ایک معمول ہو گا۔

(اس خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے )

XS
SM
MD
LG