جنوبی سوڈان سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں نے کانگو میں اقوام متحدہ کے عملے کے اراکین منگل کو کچھ دیر کے لیے پکڑنے کے بعد چھوڑ دیا۔
اس دوران یرغمال بنائے گئے اقوام متحدہ کے عملے کے 16 اراکین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اقوام متحدہ کی ایک ترجمان نے کہا کہ ’’عملے کے تمام افراد اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔۔۔ کسی کو جانی نقصان نہیں پہنچا۔ اقوام متحدہ کا مشن اس بارے میں تحقیقات کر رہا ہے۔‘‘
پناہ گزینوں کو گوما میں اقوام متحدہ کے ایک کیمپ میں رکھا گیا ہے اور وہ کسی تیسرے ملک جانا چاہتے ہیں۔
اُنھیں خدشہ ہے کہ پھر سے اُن کو اپنے ملک جنوبی سوڈان میں واپس بھیج دیا جائے گا۔
ان پناہ گزینوں میں سے اکثریت باغی جنگجوؤں کی ہے جو سابق صدر ریک ماچار کے حامی تھے۔
آٹھ سابق باغی گزشتہ ہفتے اپنے ملک جنوبی سوڈان واپس جانے پر آمادہ ہو گئے تھے جب کہ باقی پناہ گزینوں کا مطالبہ ہے اُنھیں یہ بتایا جائے کہ اُنھیں کسی اور ملک کیوں نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔