جنوبی کوریائی محافظوں نے آج جمعرات کے روز شمالی کوریا کے ساتھ سرحد پر اُس وقت وارننگ کیلئے فائرنگ کی جب شمالی کوریا کے ایک فوجی نے وفاداری تبدیل کرتے ہوئے شدید دھند کے دوران سرحد پار کرنے کی کوشش کی۔ اس اقدام سے شمالی کوریا کے ساتھ جوہری اور میزائیل پروگرام کے حوالے سے جاری کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جنوبی کوریائی دفاعی اہلکار نے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا کے محافظوں نے اُس وقت 20 فائر کئے جب شمالی کوریا کے فوجی غیر فوجی علاقے میں سرحد کے انتہائی قریب پہنچ گئے۔ شمالی کوریا کے یہ فوجی بظاہر اپنے وفاداری تبدیل کرنے والے باغی ساتھی کی تلاش میں وہاں پہنچے تھے۔
اس واقعے سے پانچ ہفتے قبل ایک اور شمالی کوریائی فوجی نے وفاداری تبدیل کرتے ہوئے بھاگ کر سرحد پار کی تھی اور وہ شمالی کوریائی فوجیوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا تھا۔
جنوبی کوریا کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کل بدھ کے روز بھی شمالی کوریا کے دو شہری سرحد پار کرنے کی کوشش میں ایک ماہی گیری کشتی میں پائے گئے تھے۔
یہ واقعات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب شمالی کوریا کی طرف سے بین الاقوامی دباؤ اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود اپنے جوہری اور میزائیل تجربات جاری رکھنے کے باعث خطے میں کشیدگی بہت بڑھ چکی ہے۔
ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وفاداری تبدیل کرنے کے ان واقعات سے جنوبی کوریا کی جانب سے فروری 2018 میں پیونگ چنگ میں سرمائی اولمپکس کے پرامن انعقاد میں پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ تاہم جنوبی کوریائی صدر مون جائے اِن نے منگل کے روز کہا تھا کہ اُنہوں نے امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کو اولمپک کھیلوں کے اختتام تک مؤخر کرنے تجویز پیش کی ہے تاکہ ان کھیلوں کے دوران کوئی دشواری پیش نہ آئے۔ تاہم جنوبی کوریا کے اہلکاروں نے واضح کیا ہے کہ ان فوجی مشقوں کو ملتوی کرنے کا دارومدار اس بات پر ہو گا کہ شمالی کوریا کی جانب سے کوئی مزید اشتعال انگیز کارروائی نہ ہو۔
امریکی فوج کی 8th Army نے انٹرنیٹ پر ایک نوٹس شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے جنوبی کوریا میں موجود امریکی فوجی اڈوں کے حساس علاقوں میں کثیر تعداد میں کتابچے اور اور سی ڈی تقسیم کی ہیں۔ نوٹس میں امریکی فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ممکنہ اندرونی خطرے کا باعث بننے والے کسی بھی مشتبہ شخص کے بارے میں فوری طور پر اطلاع دیں۔
امریکہ نے 1950-53 کی کوریائی جنگ کے بعد سے جنوبی کوریا میں اپنے فوجی اڈوں پر 28,500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں اور شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقیں دراصل اُس پر حملے کی تیاری کا واضح اشارہ ہیں۔ شمالی کوریا مسلسل امریکہ اور اشیا میں اُس کے دو کلیدی اتحادیوں جنوبی کوریا اور جاپان کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دیتا رہتا ہے۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 880 باشندے وفاداری تبدیل کر کے نسبتاً زیادہ ترقی یافتہ ملک جنوبی کوریا میں پناہ لے چکے ہیں جن میں فوجی بھی شامل ہیں۔ تاہم ان میں سے بیشتر نے چین کے راستے نسبتاً کم خطرناک روٹ اختیار کرتے ہوئے سرحد عبور کی ہے۔ چین کے راستے سرحد پار کرنے سے اُنہیں غیر فوجی علاقے سے گزرنا نہیں پڑتا جہاں بارودی سرنگیں، خاردار تاریں، نگرانی کرنے والے کیمرے اور برقی باڑیں موجود ہیں اور سرحد کے دونوں جانب کثیر تعداد میں فوجی تعینات ہیں۔