ساٹھ سال قبل کوریائی جنگ کے نتیجے میں منقسم ہونے والے جنوبی کوریا کے عمر رسیدہ افراد کے ایک گروپ نے اپنے خاندان کے بچھڑے افراد سے پہلی بار ملاقات کی ہے۔
جمعرات کو شمالی کوریا کے سیاحتی مقام ماؤنٹ کمگانگ میں ہونے والی اس ملاقات میں جنوب کے 82 اور شمال سے 180 افراد شریک تھے۔ اس موقع پر نہایت جذباتی منظر دیکھنے میں آیا۔
منقسم خاندانوں کے درمیان اس طرح کی ملاقات کا سلسلہ 2010ء کے بعد جاری نہیں رہ سکا تھا اور دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس بار بھی شاید یہ ملاقات نہ ہو سکے۔
پیانگ یانگ کئی ہفتوں تک خاندانوں کے ملاپ کی تقریب کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتا رہا کیونکہ اس کا اصرار تھا سیول واشنگٹن کے ساتھ ہونے والی سالانہ مشترکہ مشقیں منسوخ کرے۔
لیکن گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کے بعد شمالی کوریا نے خاندانوں کے ملاپ پر اتفاق کیا۔ اس امر کو روایتی حریفوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
جنوبی کوریا شمال پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ ان منقسم خاندانوں کی باقاعدگی سے ملاقات کی اجازت دے کیونکہ ان خاندانوں میں کئی معمر افراد اپنے بچھڑے رشتے داروں کو دوبارہ ملنے کی امید بھی کھو چکے ہیں۔
جمعرات کو ماؤنٹ کمگانگ کے ایک مرکزی ہال میں ملاقات کے بعد یہ لوگ کھانا کھائیں گے اور تحائف کا تبادلہ کریں گے۔
ملاقات کا دوسرا دور رواں ہفتے کے اواخر میں شروع ہو گا جس میں شمالی کوریا کے 88 اور جنوب کے 361 افراد شرکت کریں گے۔ یہ سلسلہ آئندہ منگل تک جاری رہے گا۔
جمعرات کو شمالی کوریا کے سیاحتی مقام ماؤنٹ کمگانگ میں ہونے والی اس ملاقات میں جنوب کے 82 اور شمال سے 180 افراد شریک تھے۔ اس موقع پر نہایت جذباتی منظر دیکھنے میں آیا۔
منقسم خاندانوں کے درمیان اس طرح کی ملاقات کا سلسلہ 2010ء کے بعد جاری نہیں رہ سکا تھا اور دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس بار بھی شاید یہ ملاقات نہ ہو سکے۔
پیانگ یانگ کئی ہفتوں تک خاندانوں کے ملاپ کی تقریب کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتا رہا کیونکہ اس کا اصرار تھا سیول واشنگٹن کے ساتھ ہونے والی سالانہ مشترکہ مشقیں منسوخ کرے۔
لیکن گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کے بعد شمالی کوریا نے خاندانوں کے ملاپ پر اتفاق کیا۔ اس امر کو روایتی حریفوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
جنوبی کوریا شمال پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ ان منقسم خاندانوں کی باقاعدگی سے ملاقات کی اجازت دے کیونکہ ان خاندانوں میں کئی معمر افراد اپنے بچھڑے رشتے داروں کو دوبارہ ملنے کی امید بھی کھو چکے ہیں۔
جمعرات کو ماؤنٹ کمگانگ کے ایک مرکزی ہال میں ملاقات کے بعد یہ لوگ کھانا کھائیں گے اور تحائف کا تبادلہ کریں گے۔
ملاقات کا دوسرا دور رواں ہفتے کے اواخر میں شروع ہو گا جس میں شمالی کوریا کے 88 اور جنوب کے 361 افراد شرکت کریں گے۔ یہ سلسلہ آئندہ منگل تک جاری رہے گا۔