صومالیہ میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند تنظیم الشباب کے جنگجوؤں نے ہفتہ کو ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور پولیس کے مطابق بم دھماکے اور فائرنگ سے کم از کم آٹھ ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے پولیس کے ایک افسر کے حوالے سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ پر ایک کار بم دھماکے کے بعد ایک خودکش بم دھماکا ہوا۔
پولیس کے مطابق کار بم دھماکے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود قانون سازوں اور وہاں موجود دیگر عملے کو نکال لیا گیا ہے۔
ایک قانون ساز کے مطابق اس حملے میں اُن کے تین ساتھی زخمی بھی ہوئے۔
صومالیہ میں حکومت نے شدت پسند تنظیم الشباب کو دو سال قبل کارروائی کر کے ملک کے دارالحکومت سے باہر دھکیل دیا تھا لیکن اس تنظیم کے جنگجوؤں نے گوریلا جنگ شروع کر رکھی ہے۔
الشباب کے ایک ترجمان نے رائیٹرز کو بتایا کہ اُن کی تنظیم اس حملے کے پیچھے ہے اور دعویٰ کیا کہ ’’پارلیمنٹ میں لڑائی جاری ہے۔‘‘
اس تنظیم نے پڑوسی ملک کینیا میں بھی حملے کیے ہیں اور گزشتہ سال ستمبر میں نیروبی کے ایک بڑے شاپنگ مال پر حملے اور کئی گھنٹوں تک قبضہ کیے رکھا اور اس دوران یہاں 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے پولیس کے ایک افسر کے حوالے سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ پر ایک کار بم دھماکے کے بعد ایک خودکش بم دھماکا ہوا۔
پولیس کے مطابق کار بم دھماکے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود قانون سازوں اور وہاں موجود دیگر عملے کو نکال لیا گیا ہے۔
ایک قانون ساز کے مطابق اس حملے میں اُن کے تین ساتھی زخمی بھی ہوئے۔
صومالیہ میں حکومت نے شدت پسند تنظیم الشباب کو دو سال قبل کارروائی کر کے ملک کے دارالحکومت سے باہر دھکیل دیا تھا لیکن اس تنظیم کے جنگجوؤں نے گوریلا جنگ شروع کر رکھی ہے۔
الشباب کے ایک ترجمان نے رائیٹرز کو بتایا کہ اُن کی تنظیم اس حملے کے پیچھے ہے اور دعویٰ کیا کہ ’’پارلیمنٹ میں لڑائی جاری ہے۔‘‘
اس تنظیم نے پڑوسی ملک کینیا میں بھی حملے کیے ہیں اور گزشتہ سال ستمبر میں نیروبی کے ایک بڑے شاپنگ مال پر حملے اور کئی گھنٹوں تک قبضہ کیے رکھا اور اس دوران یہاں 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔