پاکستانی پنجاب کی حکومت نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا ہے کہ ماحولیات خطرات دونوں ملکوں کے لوگوں کو شدید طور پر متاثر کر رہے ہیں۔ لہذا اس سلسلے میں فوری قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔
پاکستانی پنجاب کی حکومت نے یہ پیغام اسموگ کے پس منظر میں دیا ہے جس سے سرحد کے دونوں اطراف میں لوگوں کو صحت کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے ماحولیاتی آلودگی میں خطرناک اضافے کی وجہ بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانا میں کسانوں کی طرف سے بچی کھچی فصلوں کو نذر آتش کیا جانا قرار دیا ہے جس سے فضا ئی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی پنجاب حکومت نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو بتایا ہے کہ پاکستان میں فصلوں کو نذر آتش کرنے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے اور اسے اُمید ہے کہ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی جلد ایسا ہی کریں گے تاکہ سرحد کے دونوں اطراف پھیلنے والی اسموگ پر قابو پایا جا سکے۔ پاکستانی پنجاب کی حکومت نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس آلودگی سے دونوں ممالک کے عوام شدید طور پر متاثر ہو رہے ہیں اور اس سلسلے میں فوری قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔
اُدھر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال نے پنجاب اور ہریانہ کے وزرائے اعلیٰ کے نام خطوط میں تجویز کیا ہے کہ تینوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے تاکہ فصلوں کو آگ لگانے سے پھیلنے والی آلودگی کے حوالے سے فوری طور پر قدم اُٹھایا جا سکے۔ تاہم بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے بھارتی وزیر اعظم کو ایک خط میں تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی کانفرنس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں زراعت ، خوراک اور ماحولیات کے وزراء کو بھی مدعو کیا جائے۔