رسائی کے لنکس

امریکی میوزیم میں نادر کرسٹل کی نمائش


واشنگٹن ڈی سی میں واقع نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں ’ہوپ‘ نام سے منسوب ڈائمنڈ پہلے ہی لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے، مگر حال ہی میں ڈوم پیڈرو ایکوامیرین نامی نادر کرسٹل کو بھی منظر عام پر لایا گیا ہے

امریکہ میں قائم سمتھ سونین انسٹیٹیوشن کے تحت 19 میوزیم اور گیلریاں چلائی جا رہی ہیں، جن میں ’نیشنل زولوجیکل پارک‘ بھی شامل ہے۔

ادارے کا سب سے مقبول حصہ اس کے میوزیم ہیں۔

اُن میں سے تقریباً 17 میوزیم دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع ہیں اور اُن میں سے 11 نیشنل مال پر واقع ہیں، جب کہ باقی میوزیم نیویارک اور ورجینیا کے علاقے چانٹلی میں قائم ہیں۔


نیشنل مال پر واقع ’نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری‘ میں مختلف قوموں، ملکوں، انسانوں، جانوروں، حشرات، نباتات اور معدنیات سے متعلق مختلف اشیا نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

اِس میوزیم کے معدنیات اور نوادرات کے سیکشن میں آج کل بہت ہی شاندار اور آنکھوں کو خیرا کرنے والے ایک قیمتی پتھر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہاں ’ہوپ‘ نام سے منسوب ڈائمنڈ پہلے ہی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے، مگر حال ہی میں ڈوم پیڈرو ایکوامیرین نامی نادر کرسٹل کو بھی منظرعام پر لایا گیا ہے۔

جس دن اسے نمائش کے لیے پیش کیا گیا، لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے میوزیم کا رخ کیا۔ ہزاروں لوگوں نے اسے اپنے کیمروں میں محفوظ کرنے کوشش کی۔

اِس نادر کرسٹل کی لمبائی پینتیس میٹر اور وزن دو کلو گرام ہے۔ یہ دنیا کا تراشا ہوا اور پالش کیا گیا سب سے بڑا اور قیمتی ایکوامیرین کرسٹل ہے۔ اس کرسٹل سے چھوٹے چھوٹے کرسٹل تراشے جائیں گے جو پہننے کے کام آسکتے ہیں۔


نادر اشیاٴ جمع کرنے والے جین مچل اور اُن کے شوہر نے یہ پتھر اِس میوزیم کو عطیہ کیا ہے۔

نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری امریکہ کا مقبول ترین میوزیم ہے، جس میں گزشتہ برس تقریباً 74،000 لوگ آئے، جنہوں نے اس میوزیم کا دورہ کیا۔


سمتھ سونین کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اس کا نام اٹھارویں صدی کے برطانوی کیمسٹ اور ماہرِ معدنیات جیمز سمتھسن کے نام پر رکھا گیا ہے، جو سمتھ سونین انسٹیٹیوشن کے بانی بھی تھے۔
XS
SM
MD
LG