گلوکارہ عینی خالد شادی کے بندھن میں بندھ گئی ہیں۔ شادی کی تقریب پاکستان میں سادگی سے انجام پائی ہے جس میں شوبز کی کسی قابلِ ذکر شخصیت کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
پاکستانی نژاد برطانوی گلوکارہ نے فیس بک پر اپنے مداحوں کو شادی کی خوش خبری سناتے ہوئے نکاح کی تصویر بھی شیئرکی ہے۔
عینی نے فیس بک پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ 26 دسمبر کو ان کا نکاح سعد احمد خان کے ساتھ لاہور میں ہوا۔ شادی کی اس تقریب میں صرف قریبی عزیز و اقارب نے شرکت کی جبکہ عینی نے اس خوشی کے موقع پر اپنے مداحوں کی دعاؤں اور نیک خواہشات کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
برطانیہ میں پلی بڑھی عینی خالد کی شہرت کا سفر صرف 16 برس کی عمر میں 'ماہیا' گانے سے شروع ہوا جس کے چرچے پاکستان کے علاوہ دیگر ملکوں میں بھی سنائی دیے۔
اس ایک سنگل نے عینی کو رات راتوں مقبول بنادیا۔ ان کا گانا 2007ء میں بھارتی ہدایتکار مہیش بھٹ کی فلم "آوارہ پن" میں شامل کیا گیا۔ ان کے اب تک دو البم 'پرنسس' اور 'کیا یہی پیار ہے' ریلیز ہو کر کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔ عینی کا سنگل 'بی مائی بیبی' برطانیہ میں بہت مقبول رہا ہے۔
پاکستان کی برٹنی اسپئیر کہلانے والی گلوکارہ جہاں ایک طرف گائیکی کی دنیا میں شہرت سمیٹ رہی تھیں وہیں ان کی متنازع شادی بھی ایک بڑا اسکینڈل ثابت ہوئی۔
لیکن سابق شوہر ملک نوید سے علیحدگی کے بعد عینی نے برطانیہ میں 2013ء میں ایک بار پھر سے اپنے میوزیکل کیرئیرکا آغاز کیا اور پہلا ویڈیو سونگ 'بوم بوم' کے نام سے ریلیز کیا۔
عینی نے برطانوی اخبار 'گارڈین' کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اچھے اور برے دن کسی بھی فنکار کی زندگی میں آتے رہتے ہیں لیکن وہ سب کچھ بھول کر آگے بڑھنے کی کوشش کررہی ہیں۔ اس انٹرویو میں انھوں نے عورتوں کے خلاف تشدد کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ڈاکومنٹری فلم بنانے کا ارادہ بھی ظاہر کیا تھا۔
عینی اس سے قبل ناروے کی خیر سگالی سفیر کی حیثیت سے پاکستان میں 2011 میں آنے والے سیلاب کے متاثرین کے لیے امدادی کاموں میں شریک رہی ہیں۔