|
ویب ڈیسک -- سنگاپور میں بڑی عمر کے افراد کو صحت مند رکھنے کے لیے گھوڑوں کی مدد سے تھیراپی کا ایک پروگرام شروع کیا ہے۔
منگل کو شروع ہونے والا یہ پروگرام دو سال کے لیے شروع کیا جارہا ہے جسے "ہے ڈیز ود ہورسز" کا نام دیا گیا ہے۔
اس پروگرام میں عمر رسیدہ افراد کی جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی صحت میں بہتری لانے کے لیے چھوٹے قد کے گھوڑوں کو استعمال کیا جائے گا۔
جنوب مشرقی ایشیا میں واقع سنگاپور دنیا کے امیر ترین ممالک میں شامل ہے تاہم اسے اپنی آبادی میں عمر رسیدہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آبادی میں عمر رسیدہ افراد کی بڑھتی ہوئی شرح سنگاپور کے لیے'سلور سونامی' ثابت ہوسکتی ہے۔
سنگاپور میں کئی غیر سرکاری تنظیمیں نے عمر رسیدہ افراد کے مراکز میں جسمانی سرگرمیوں کے لیے رقص وغیرہ کی کلاسز کا اہتمام کرتی ہیں۔
تاہم پہلی بار اس مقصد کے لیے چھوٹے قد کے گھوڑوں کو بھی ان کوششوں کو حصہ بنایا جا رہا ہے۔
اس پروگروم میں بوڑھے افراد چھوٹے گھوڑوں کی دیکھ بھال کریں گے، ان کے بالوں کو کنگھی کریں گے یا صرف پاس کھڑے ہو کر تھپکیاں دیتے رہیں گے۔
ان تھیراپی سیشن کا اہتمام سنگاپور کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے منسلک ایک فلاحی تنظیم نے کیا ہے۔
ان تھیراپی سیشنز میں گھڑ دوڑ یا پولو سے ریٹائرڈ ہونے والے یا تھیراپی کے لیے تربیت یافتہ گھوڑے شامل ہوں گے جن کے ساتھ عمر رسیدہ افراد چل سکیں گے اور ان کے سر اور جسم پر تھپک سکیں گے۔
صحت میں بہتری کے لیے پالتو جانوروں کو قریب رکھنے اور ان کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی مدد لی جاتی ہے اور اسے اینیمل یا پیٹ تھیراپی بھی کہا جاتا ہے۔
اس اسکیم کے تحت ماہرین تھیراپی کے عمر رسیدہ افراد پر اثرات کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق پالیسی سازی کے لیے ہدایات مرتب کریں گے۔
ایک دہائی قبل سنگاپور کی آبادی کا دسواں حصہ 65 برس سے زائد عمر کا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2023 تک سنگاپور کی چوتھائی آبادی کی عمر 65 برس سے زائد ہوجائے گی جس سے صحتِ عامہ اور دیگر شعبوں کے لیے کئی چیلنجز پیدا ہوں گے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔
فورم