واشنگٹن —
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں پیر کو بحریہ کے ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں فائرنگ سے کم از کم چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔
واشنگٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ’نیوی یارڈ‘ کی عمارت میں مسلح شخص نے کم از کم 10 افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
واشنگٹن پولیس حکام کے مطابق کم از کم ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا گیا ہے جب کہ اس کے دو مشتبہ ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے۔
حملہ واشنگٹن میں 'نیول سی سسٹمز کمانڈ' کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں کیا گیا جو امریکی کانگریس کی عمارت 'کیپٹل ہل' سے تقریباً دو کلو میڑ کے فاصلے پر واقع ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیڈکوارٹر کی عمارت میں لگ بھگ تین ہزار افراد کام کرتے ہیں۔ فائرنگ کے بعد تنصیب میں موجود کئی لوگوں کو باہر نکال لیا گیا جب کہ بعض نے فائرنگ سے بچنے کے لیے اندر ہی محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
نیوی نے اس واقعہ کی اطلاع سب سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئیٹر‘ کے ذریعے دی۔
دریں اثنا امریکہ کے صدر براک اوباما نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو 'وائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ وفاقی اور مقامی انتظامیہ فائرنگ کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کریں اور اس کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
واشنگٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ’نیوی یارڈ‘ کی عمارت میں مسلح شخص نے کم از کم 10 افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
واشنگٹن پولیس حکام کے مطابق کم از کم ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا گیا ہے جب کہ اس کے دو مشتبہ ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے۔
حملہ واشنگٹن میں 'نیول سی سسٹمز کمانڈ' کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں کیا گیا جو امریکی کانگریس کی عمارت 'کیپٹل ہل' سے تقریباً دو کلو میڑ کے فاصلے پر واقع ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیڈکوارٹر کی عمارت میں لگ بھگ تین ہزار افراد کام کرتے ہیں۔ فائرنگ کے بعد تنصیب میں موجود کئی لوگوں کو باہر نکال لیا گیا جب کہ بعض نے فائرنگ سے بچنے کے لیے اندر ہی محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
نیوی نے اس واقعہ کی اطلاع سب سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئیٹر‘ کے ذریعے دی۔
دریں اثنا امریکہ کے صدر براک اوباما نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو 'وائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ وفاقی اور مقامی انتظامیہ فائرنگ کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کریں اور اس کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔