وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ملکی سیاست میں نمایاں رہنے والے شریف اور زرداری خاندانوں کو جدید کرپشن کا موجد اور سہولت کار ٹھرایا ہے۔
انہوں نے ماضی کی دو حکمران جماعتوں کے سربراہوں سے متعلق مبینہ طور پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک منظم طریقہ کار کے تحت ملک سے کرپشن کا پیسہ باہر لے جایا گیا۔
فواد چوہدری نے اپوزیشن رہنماؤں پر بد عنوانی کے الزامات ایسے وقت میں لگائے ہیں جب سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت پر احتساب کے ادارے نیب کو سیاسی انتقام کے لئے استعمال کرنے کے بیانات دئے جا رہے ہیں۔
گذشتہ روز ہی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کو بدعنوانی کی تحقیقات کے لئے طلبی کے نوٹس بجھوائے گئے۔
حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری بھی نیب کے زیر تفتیش ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور وزیر مملکت حماد اظہر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے معاشی اصلاحات کے نام پر شریف خاندان نے 1992 میں اکنامک ریفارم ایکٹ متعارف کرایا جس میں سرمائے کے ذرائع خفیہ رکھنے کی شق شامل تھی تاکہ بیرون ملک سے آنے والے پیسے پر سوال نہ کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کی جدید داغ بیل شریف خاندان نے رکھی ہے اور حکومتی اداروں کو تحقیقات سے معلوم ہوا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا طریقہ کار متعارف کروایا۔ ان کے مطابق اس طریقہ کار کے تحت جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے پیسہ پاکستان سے باہر بحوالہ ہنڈی بھجوایا گیا اور پھر یہی پیسہ شریف خاندان کے 40 افراد کے نام پر واپس لایا گیا۔
وزیر اطلاعات نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری پر الزام لگایا کہ انہوں نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کرپشن کے معاملے کو جدت بخشی۔ ان کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نے 34 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جن کے ذریعے آصف زرداری نے اربوں روپے کا لین دین کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ہی 34 اکاؤنٹس سے بلاول ہاؤس کا خرچہ چلتا رہا اور ان ہی اکاؤنٹس کے ذریعے بختاور بھٹو کی سالگرہ کے اخراجات بھی برداشت کیے گئے۔
فواد چوہدری کا کہا تھا کہ کریشن کے خلاف جنگ لڑنے کی ذمہ داری صرف وزیراعظم عمران خان کی نہیں ہے بلکہ تمام ریاستی اداروں سمیت محب وطن پاکستانیوں کی بھی ہے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس میں اپوزیشن قیادت کو ہدف تنقید بنانے پر حزب اختلاف کی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جانب سے رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے کی اور عمران خان اور اُن کے ’نااہل‘ وزرا سے شریف خاندان کی کرپشن ثابت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدارا اب آپ وزیراعظم ہیں۔ الزام نہ لگائیں، کرپشن ثابت کریں۔
پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے وزیر اطلاعات فواد چودھری کو ’جھوٹ بولنے والا روبوٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک پر احمق راج مسلط کیا گیا ہے اور اب کرپشن کرپشن کی راگنی اور موسیقی پٹ چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ نیب عمران خان کے فرنٹ مین کے ماتحت ہے۔