رسائی کے لنکس

شاہانہ حنیف نیو یارک سٹی کاؤنسل میں پہلی ایشیائی نژاد مسلمان خاتون منتخب


شاہانہ حنیف (فائل فوٹو)
شاہانہ حنیف (فائل فوٹو)

بنگلہ دیشی نژاد شاہانہ حنیف نے نیویارک شہر کے سٹی کاؤنسل انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے پہلی ایشیائی نژاد مسلمان خاتون کاؤنسل میمبر بن کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

اٹھاسی لاکھ کی آبادی والے گنجان آباد شہر نیویارک میں تقریباً سات لاکھ انہتر ہزار مسلمان بستے ہیں مگر آج سے پہلے اس کی سٹی کاؤنسل میں نہ کوئی مسلمان خاتون رسائی حاصل کر پائی تھی نا ہی کوئی جنوبی ایشیائی نژاد شہری۔

نیو یارک سٹی کاؤنسل کی ہی سابق ملازم شاہانہ حنیف کی جیت سے نیو یارک سٹی میں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے اور مسلمانوں شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

نوجوان شاہانہ حنیف نے بروکلین کے انتخابی حلقے 39 ویں ڈسٹرکٹ سے کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ ان کے ساتھ ہی جیکسن ہائٹس اور ایلم ہرسٹ کے علاقوں پر مشتمل کوئینز کے ڈسٹرکٹ سے ایک اور جنوبی ایشیائی نژاد شیکھر کرشنن بھی سٹی کاونسل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

دونوں کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ سٹی کاؤنسل کے ہی انتخابات میں کھڑی ہونے والی ایک اور جنوبی ایشیائی نژاد ٹیچر،کمیونٹی راہنما اور ایک ٹیکسی ڈرائیور کی بیٹی فیلیشیا سنگھ ریپبلکن امیدوار کے مقابلے میں شکست کھا گئیں۔

شاہانہ حنیف ان انتخابات کے لئے بنائی گئی اپنی کیمپین وڈیو میں اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ ان کے والدین کا تعلق چٹاگانگ کے مضافات سے ہے اور انہوں نے اک عرصہ پہلے بہترمستقبل کی تلاش میں بروکلین کے علاقے کنسنگٹن کو اپنا گھر بنایا۔

وڈیو میں شاہانہ حنیف شلوار قمیص پہنے سر اونچا کئے نیویارک شہر کی گلیوں میں چلتی نظر آتی ہیں اور بتاتی ہیں کہ کس طرح سترہ سال کی عمر میں لوپس کی بیماری میں ان کی جان جاتے جاتے رہ گئی۔ پھر وہ بنگلہ زبان میں کہتی دکھائی دیتی ہیں کہ ان کی ماں نے انہی یہی سکھایا ہے کہ"لڑائی لڑنی ہے، ہمت نہیں ہارنی"۔

اور یہ جدوجہد شاہانہ نیویارک میں زمانہ طالب علمی سے ہی کر رہی ہیں۔ ان کے کالج کے زمانے کے اک دوست نے ٹوئٹر پر اس وقت کو یاد کیا جب وہ دس سال پہلے مسلمان اقلیتوں پر کی جانی والی سرویلنس کے خلاف احتجاج میں شریک تھیں۔

ابھی پچیس اکتوبر کو ہی سٹی کاونسل کے باہر قرضوں کے بوجھ تلے دبے نیو یارک ٹیکسی ڈرائیورز کے احتجاج میں شرکت کے دوران انہیں مختصر دورانیے کے لئے گرفتار بھی کر کیا گیا تھا۔

ان کی انتخابی مہم کی وڈیو ہو یا ان کا ٹوئیٹر ہینڈل وہ ہر جگہ اپنا تعارف shahanafromBk@ یعنی بروکلین کی شاہانہ کے نام سے کرواتی ہیں۔

ٹوئٹر پر نیو یارک شہر سے تعلق رکھنے والے ووٹرز کے بقول شاہانہ کے دل سے نکلی بات دل پر اثر کرتی ہے ایک صارف اسد نے ٹویٹ کی کہ شاہانہ حنیف مسجد جائیں یا کسی روشن خیال کانفرنس میں، انہیں دونوں جگہ ہاتھوں ہاتھ لیا جائے گا۔ یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔

ایک اور شہری مترہ کلیتا نے اپنی ٹویٹ میں شاہانہ حنیف اور شیکھر کرشنن کی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بڑا دن ہے، اس کا بڑے عرصے سے انتظار تھا۔

نیو یارک شہر کی سٹی کونسل اکیاون ارکان پر مشتمل ہوتی ہے اور یہ شہر کے بجٹ سے لیکر شہری زندگی پر اثرانداز ہونے والے دیگر معاملات پر قانون سازی کرتی ہے۔ یہ میئر کے آفس سے علیحدہ کام کرتی ہے اور میئر کی جانب سے کسی بل کو ویٹو کئے جانے پر دو تہائی اکثریت سے بل کو قانون میں بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سٹی کونسل ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشن اور نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ سمیت مختلف شہری اداروں کی کارکردگی پر بھی نظر رکھتی ہے۔

XS
SM
MD
LG