رسائی کے لنکس

کشمیر کی صورت حال پر بات چیت کے لیے شاہ محمود چین پہنچ گئے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جموں و کشمیر کی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اہم سفارتی مشن پر چین پہنچ گئے ہیں۔

اس دورے میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینیئر حکام وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیر خارجہ چینی قیادت کو جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کے غیر آئینی اقدامات اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں گے۔

چین کے ہنگامی دورے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ غیر آئینی اقدامات سے خطے میں امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہے۔

دورے کا مقصد بیان کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہونے کے ساتھ ساتھ خطے کا اہم ملک ہے اس لیے چینی قیادت کو اس ساری صورت حال پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو آئین کی دفعہ 370 اور اس کی ذیلی شق 35 اے کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے منسوخ کر دیا تھا۔ اس دفعہ کے تحت بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔

​پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے بدھ کو نئی دہلی کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

علاوہ ازیں بھارت کی طرف سے جموں اور کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے چین کا سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواوا چن ینگ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت کی طرف سے یک طرفہ طور پر اپنے داخلی قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے چین کی علاقائی خود مختاری کو نقصان پہنچایا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے اور یہ کسی بھی اعتبار سے مؤثر نہیں ہو سکتا۔

چین نے خاص طور ہر لداخ کو یونین علاقہ قرار دینے کی مذمت کی جبکہ بھارت اور پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ کشمیر میں حد بندی لائن کے آرپار گولہ باری اور جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

XS
SM
MD
LG