امریکہ میں ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کے خلاف عدالتی چارہ جوئی میں ایپل کمپنی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایف بی آئی عدالتی حکمنامے کے ذریعے ایپل کمپنی سے یہ تقاضا کر رہی ہے کہ وہ سان برنارڈینو کے ہلاکت خیز واقعے میں ملوث ایک حملہ آور کے آئی فون کی معلومات تک رسائی کے لیے ایک سافٹ ویئر بنائے۔
تاہم کمپنی نے اسے مسترد کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔
جمعرات کو گوگل، فیس بک، مائیکروسافٹ اور یاہو سمیت متعدد ٹیکنالوجی کمپنیوں نے مشترکہ طور پر اپنی حریف کمپنی ایپل کے حمایت میں قانونی دستاویز جمع کروائی۔
ایک بیان میں ان کمپنیوں کا کہنا تھا کہ "اگر حکومت کے دلائل یہی رہتے ہیں تو انٹرنیٹ کا نظام کمزور ہوگا جس سے صارفین سائبر حملوں اور دیگر برے عناصر کا آسان ہدف بن جائیں گے۔"
ایف بی آئی کو سان برنارڈینو کے ایک حملہ آور سید رضوان فاروق کے آئی فون تک اس پر لگے خفیہ کوڈ کے باعث رسائی میں مشکلات درپیش ہیں۔ اس نے ایپل کمپنی سے کہا تھا کہ وہ ایسا سافٹ ویئر بنائے جس سے غلط خفیہ کوڈ ڈالنے سے فون میں موجود ڈیٹا متاثر نہ ہو۔
تاہم کمپنی کا موقف ہے کہ وہ اپنی ہی مصنوعات میں نقب نہیں لگا سکتی اور اس طرح کے کسی اقدم سے وسیع پیمانے پر لوگوں کی نجی معلومات اور رازداری کو نقصان پہنچے گا۔