رسائی کے لنکس

یمنی فوج کی پریڈ پر حوثیوں کا ڈرون حملہ، کئی افراد ہلاک


ڈرون حملے کے بعد پریڈ کے مقام پر یمن کے فوجی اہلکار موجود ہیں۔
ڈرون حملے کے بعد پریڈ کے مقام پر یمن کے فوجی اہلکار موجود ہیں۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا جمعرات کو حملے کا نشانہ بننے والی پریڈ میں سعودی یا اماراتی حکام بھی موجود تھے۔

یمن میں حکومت کے زیرِ انتظام ایک صوبے میں سرکاری افواج کی ایک پریڈ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے میں کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ جمعرات کو صوبہ لہج کے قصبے العند میں اس وقت پیش آیا جب وہاں واقع ایک فوجی چھاؤنی میں پریڈ ہو رہی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والوں میں یمن کی فوج کے چیف آف اسٹاف سمیت کئی اعلیٰ اہلکار شامل ہیں۔

سعودی نشریاتی ادارے 'العریبیہ ٹی وی' کے مطابق حملے میں اب تک پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

حوثی باغیوں کے ٹی وی چینل 'المسیرۃ' نے تصدیق کی ہے کہ حملہ باغیوں نے ایک ڈرون کے ذریعے کیا جس کا نشانہ "حملہ آوروں کی قیادت" تھی۔

حوثی باغی حملہ آوروں کی اصطلاح عموماً سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام اور فوجیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں جو یمن میں جاری خانہ جنگی میں حوثیوں کے مقابلے پر صدر عبدالربہ منصور ہادی کی حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔

لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا جمعرات کو حملے کا نشانہ بننے والی پریڈ میں سعودی یا اماراتی حکام بھی موجود تھے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے 2015ء میں صدر منصور ہادی کی حکومت کی حمایت میں یمن میں فوجی مداخلت کی تھی جس کے بعد سے سعودی اور اماراتی فوج مسلسل حوثی باغیوں کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائیوں میں پیش پیش رہی ہے۔

ان کارروائیوں کے جواب میں حوثی باغی اب تک درجنوں بار سعودی عرب پر میزائل حملے کرچکے ہیں۔ لیکن گزشتہ سال نومبر میں حوثیوں نے سعودی عرب، امارات اور ان کے یمنی اتحادیوں پر ڈرون اور میزائل حملے روکنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں دونوں فریقین کے درمیان سوئیڈن میں ہونے والے مذاکرات کے بعد یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ بھی طے پاگیا تھا۔ لیکن اس معاہدے پر عمل درآمد کے طریقۂ کار پر اختلافات کے بعد ایک بار پھر فریقین میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG