رسائی کے لنکس

بھارت میں 78 صحافی کرونا وائرس کا شکار


فیلڈ رپورٹنگ کرنے والے ممبئی کے 53 اور چنئی کے 25 صحافیوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ (فائل فوٹو)
فیلڈ رپورٹنگ کرنے والے ممبئی کے 53 اور چنئی کے 25 صحافیوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ (فائل فوٹو)

بھارت میں فیلڈ میں کام کرنے والے صحافی بھی کرونا وائرس کے شکار ہونے لگے ہیں۔ اب تک 78 صحافیوں میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جب کہ دیگر کی رپورٹ آنا باقی ہے۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 167 صحافیوں کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا تھا جن میں سے کم از کم 53 صحافیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

اسی طرح ریاست تامل ناڈو کے محکمۂ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق چنئی میں ایک نیوز چینل کے 90 صحافیوں کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا جن میں سے 25 کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

کرونا وائرس سے متاثرہ صحافیوں کی اکثریت نیوز چینلز سے وابستہ ہے۔ اس وبا کے شکار صحافیوں میں رپورٹرز، کیمرا پرسنز اور فوٹوگرافرز شامل ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت میں اب تک کرونا وائرس سے 640 اموات اور لگ بھگ 20 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

میونسپل کارپوریشن آف گریٹر ممبئی کے میڈیا کورآرڈینیٹر کے مطابق 16 اور 17 اپریل کو آزاد میدان میں صحافیوں کے لیے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیمپ لگایا گیا تھا۔ اس دوران 171 صحافیوں کے کرونا ٹیسٹ کے لیے نمونے اکٹھے کیے گئے جن میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا دونوں شعبوں سے وابستہ رپورٹرز، فوٹو گرافرز اور کیمرا پرسنز شامل تھے۔

بھارتی کشمیر: خاتون صحافی کے خلاف تصویریں شیئر کرنے پر مقدمہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:59 0:00

یاد رہے کہ ممبئی میں صحافیوں میں کرونا وائرس کا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب ایک سینئر صحافی اشوک برگریا نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایک نیوز چینل کی پوری ٹیم کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

وزارتِ صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے صحافیوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کو افسوس ناک قرار دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ضرورت کے پیشِ نظر ہی گھروں سے باہر نکلا جائے۔

ممبئی پریس کلب کے سربراہ گوربیر سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم نے صحافیوں پر زور دیا ہے کہ وہ فیلڈ میں نہ جائیں اور گھروں سے کام کریں۔ اگر صحافی متاثر ہوتے ہیں تو ہم ان کے میڈیکل انشورنس کا مطالبہ کریں گے۔"

دہلی میں صحافیوں کا مفت ٹیسٹ

دہلی میں 22 اپریل سے مقامی حکومت کی جانب سے صحافیوں کا مفت کرونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

پریس کلب آف انڈیا کے صدر اننت بگائتکر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ صحافیوں کا ٹیسٹ مفت کیا جائے گا جس کا آغاز ہو چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جن صحافیوں میں کرونا وائرس کی موجودگی کا شبہ ہے وہ کمیپ میں جا کر اپنا ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔ عموماً ٹیسٹ کی رپورٹ دو روز بعد آتی ہے۔ لہٰذا دہلی میں کرونا وائرس سے متاثرہ صحافیوں کی تعداد سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پریس کلب کے کیمپ میں فیلڈ میں رہنے والے صحافیوں کا ترجیحی بنیاد پر ٹیسٹ ہو گا جس کے بعد دیگر اسٹاف کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

اننت بگائتکر نے مزید کہا کہ پریس کلب کی جانب سے وزارتِ اطلاعات کو ایک تجویز ارسال کی گئی ہے کہ پریس کلب اور پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کی جانب سے نیشنل میڈیا سینٹر نئی دہلی میں ایک کیمپ لگا کر صحافیوں کا کرونا ٹیسٹ کیا جائے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG