رسائی کے لنکس

پاکستان کو دوسرے ایک روزہ میچ میں بھی 8 وکٹوں سے شکست


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ایک روزہ میچ بھی آسٹریلیا نے 8 وکٹوں سے جیت لیا ہے اور یوں پانچ ون ڈے میچوں کی اس سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ یہ دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والا 100 واں میچ تھا۔

اس میچ کا نتیجہ بھی کم و بیش پہلے ون ڈے میچ کی طرح رہا۔ پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 7 وکٹوں کے نقصان پر 284 رنز بنائے۔ اس کے جواب میں آسٹریلیا نے کپتان ایرن فنچ کی ناقابل شکست سنچری کی بدولت 47.5 اوورز میں صرف دو وکٹیں کھو کر 285 رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔ فنچ نے 153 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔

اس سے پہلے پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ پچاس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 284 رنز بنائے۔ اس طرح آسٹریلیا کو یہ میچ جیتنے کے لئے 285 رنز درکار تھے۔

میدان میں اترنے والی آج کی قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی۔ محمد عامر کی جگہ محمد حسنین کو شامل کیا گیا۔ حسنین کا یہ ڈیبیو میچ ہے جبکہ محمد عامر کی پرفارمنس پہلے ون ڈے میں خاطر خواہ نہیں رہی تھی جس کے سبب وہ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔

پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور شان مسعود نے کیا لیکن ابھی پہلے اوور کی پانچ بالیں ہوئی تھیں کہ امام الحق بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہو گئے۔ انہیں رچرڈ سن نے کلین بولڈ کیا۔

امام الحق کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے حارث سہیل آئے۔ اس دوران شان مسعود نے رنز کی رفتار میں اضافہ کیا اور چار چوکوں کی مدد سے 15 بالز پر 19رنز بنائے تاہم اسی اسکور پر انہیں بھی رچرڈ سن نے مارش کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔ یوں محض 35 رنز کے اسکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ گر گئی۔

حارث سہیل نے بھی اچھے شارٹس کھیلے اور پانچ چوکے لگا کر مجموعی اسکور 87 رنز تک پہنچا دیا۔ لیکن اسی اثنا میں وہ 46 بالز پر 34 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کی وکٹ فنچ نے لی۔

نئے بیٹسمین کے طور پر محمد رضوان نے کریز پر اپنے قدم جمائے اور پہلی سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ اسی دوران کھیلنے کے لئے کریز تک آنے والے بیٹسمین عمر اکمل لیون کی بال پر 16 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

ان کے بعد شعیب ملک اور محمد رضوان نے لمبی پارٹنر شپ کی۔ شعیب ملک 61 بالز پر 60 رنز بنا کر زمپا کی بال پر آؤٹ ہو گئے جبکہ اگلی وکٹ محمد رضوان کی گری جو 115 رنز اسکور کرنے میں کامیاب رہے۔

اگلی بیٹسمین جوڑی فہیم اشرف اور عماد وسیم کی تھی۔ اس وقت تک اسکور چھ وکٹوں کے نقصان پر 258 ہو گیا تھا۔ فہیم سات اور عماد ایک رن پر کھیل رہے تھے۔ مقررہ 50ا اوورز میں سے 48 اوور کا کھیل ہو چکا تھا جبکہ صرف 2 اوورز باقی تھے۔

لیکن دو اوورز کے ہوتے ہوتے فہیم اشرف بھی پویلین لوٹ گئے۔ وہ کوٹلر کی بال پر 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی جگہ یاسر شاہ نے لی۔

یاسر شاہ اور عماد وسیم آٹھویں وکٹ کے طور پر کریز پر موجود تھے۔ عماد وسیم نے 19 اور یاسر شاہ نے ایک رن بنایا۔ دونوں کھلاڑی ناٹ آؤٹ رہے۔ یوں پاکستان کی سکور 7 کھلاڑیوں کے نقصان پر 284 رنز رہا۔

اس سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والا پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ آسٹریلیا نے آٹھ وکٹوں سے جیتا تھا۔

XS
SM
MD
LG